28

مدرسہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نجف اشرف

  • News cod : 30000
  • 23 فوریه 2022 - 12:46
مدرسہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا نجف اشرف
مدرسہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا جامعۃ الکوثر کے ان طلاب سے مخصوص ہے کہ جو کفایتین مکمل کر کے پاکستان سے نجف اشرف تشریف لاتے ہیں۔ ادارے کی طرف سے نئے آنے والے طلباء کرام کی تعلیمی میدان میں رہنمائی کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی سہولت مہیا کی جاتی ہے اور یوں وہ نجف اشرف میں امتحان دینے سے قبل کسی قسم کی مشکل کا شکار نہیں ہوتے۔

وفاق ٹائمز سائٹ کا اہم مقصد مدارس، دینی مراکز اور علمائے کرام کے پیغامات کو دنیا بھر میں پہنچانا ہے اور وفاق ٹائمز نے پاکستان بھر میں موجود دینی طلبہ و طالبات کے مدارس کے تعارف کے لئے ایک منیو کا افتتاح کیا ہے، لہذا تمام مدارس کے سربراہان اور اساتذہ سے گزارش ہے کہ اپنے مدارس کا تعارف ہمیں نیچے دیئے گئے واٹس ایپ نمبر یا ایمیل کے ذریعے بھیجیں۔

00989020306171

00989105770453

wifaqtimes.ur@gmail.com

مدرسہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا
مدرسہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا جامعۃ الکوثر کے ان طلاب سے مخصوص ہے کہ جو کفایتین مکمل کر کے پاکستان سے نجف اشرف تشریف لاتے ہیں۔ ادارے کی طرف سے نئے آنے والے طلباء کرام کی تعلیمی میدان میں رہنمائی کے ساتھ ساتھ ہر قسم کی سہولت مہیا کی جاتی ہے اور یوں وہ نجف اشرف میں امتحان دینے سے قبل کسی قسم کی مشکل کا شکار نہیں ہوتے۔ کفایتین کے امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے بعد یہ طلباء نجف اشرف کے درس خارج کی کلاسز میں شریک ہوتے ہیں اور یہ بات قابل فخر ہے کہ اس ادارے کے طلباء فقط درس و بحث کے میدان میں ہی نہیں بلکہ تدریس کے میدان میں بھی حوزہ علمیہ نجف اشرف میں سطح اور سطوح عالیہ کی تدریس بھی کر رہے ہیں۔
جنوری 2019ء میں جب استاد بزرگوار علامہ شیخ محسن نجفی نجف اشرف تشریف لائے تو پاکستان میں علمی مواد پر تصانیف کی کمی زیر بحث آئی اور انہوں نے اس بات پر بہت زور دیا کہ ہمارے ہاں ملت تشیع کی طرف سے تحقیقی و علمی مواد کتب کی شکل میں نہ ہونے کے برابر ہے؛ ہر سال دیگر مکاتب فکر کی علمی و تحقیقی کتب تو منظر عام پر آتی ہیں لیکن مکتب تشیع کی طرف سے ایسی کتب کا سامنے آنا نہ ہونے کے برابر ہے۔

استاد بزرگوار کا یہ ماننا ہے کہ علمی و تحقیقی تصانیف کے سلسلے میں یہ کام حوزہ علمیہ نجف اشرف میں بخوبی انجام پا سکتا ہے اور پاکستان کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ نجف اشرف کے علماء اپنی تحقیقی و علمی تصانیف ملک پاکستان کے لئے پیش کریں اور یوں اس مقصد کی خاطر مؤسسۃ الکوثرمیں باقاعدہ طور پر شعبہ تخصص کی بنیاد رکھی گئی اور عمومی حوزہ کی روش یعنی فقہ و اصول کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے تعلیمی میں اساتذہ کی فراہمی اور تحقیق و بحث پر اسی سال سے کام شروع کر دیا گیا کہ جس میں فقہ و اصول کے ساتھ ساتھ تاریخ و سیرت، علوم قرآن، حدیث، علم کلام، علم اخلاق اور دیگر موضوعات پر باقاعدہ تحقیقی کلاسز اور تحقیقی مقالہ جات لکھنے کا کام شروع ہو چکا ہے کہ جس میں ہر میدان کے طالبعلم کے لئے استاد رہنما بھی موجود ہے اور ہر تین ماہ میں طالب علم کے لئے تیس صفحات پر مشتمل ایک تحقیق بھی جمع کرانی ہوتی ہے اور ان شاءاللہ بتوفیق من اللہ و ببرکۃ امیر المؤمنین علیہ السلام آنے والے سالوں میں بہت ساری تحقیقی و علمی تصانیف منظر عام پر آئیں گی۔

مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا

استاد بزرگوار حضرت علامہ شیخ محسن علی نجفی دام عزہ کی یہ خواہش تھی کہ پاکستان میں منبر اور محراب کے لئے واعظین اور مبلغین کی تیاری کے لئے حوزہ علمیہ میں ایک ادارے کی بنیاد رکھی جائے اوریہ فقط ان کی خواہش ہی نہیں بلکہ پاکستان کی ضرورت بھی ہے کہ کوئی ایسا ادارہ ہو جو منبر حسینی اور محراب مسجد کےلئے مبلغ اور واعظ اور خطباء تیار کرے تاکہ ملت تشیع کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے آ سکے۔
یوں تو حوزہ علمیہ نجف اشرف میں مختلف مراکز اور مؤسسات خطابت کے لئے خدمت انجام دہے رہے ہیں لیکن جب ان کا تعلیمی دورہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ یہ ادارے عراق کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے منبر حسینی اور محراب مسجد کےلئے واعظین اور خطباء تیار کرتے ہیں کہ جو برصغیر کی ضروریات کےلئے بالکل ناکافی ہے۔

لہذا یہ بات نظریاتی طور پر طے ہو گئی کہ پاکستان کے ماحول کے مطابق ہمیں خطابت اور وعظ کے لئے الگ طور پر ادارے اور نصاب کی ضرورت ہے اور یوں قبلہ شیخ محسن علی نجفی صاحب کی رہنمائی میں جمادی الاول 1437ھ میں مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ سلام للہ علیہا للواعظین کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔ یہ ادارہ بعد از ظہر کھلتا ہے اور سال میں ایک دفعہ میرٹ کی بنیاد پر ٹیسٹ انٹرویو کے ذریعے حوزہ علمیہ میں موجود پاک و ہند کے طلباء کرام کا انتخاب کر کے انکی صلاحیتوں کو نکھارا جاتا ہے جسمیں عقائد، سیرت، تاریخ، مسائل خلافیہ، مقتل کے ساتھ ساتھ فن خطابت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ الحمد اللہ اس ادرے نے پہلا چار سالہ کورس 1437-1440 کی کامیاب تکمیل کے بعد کامیابی کا یہ سفر جاری رکھتے ہوئے نئے چار سالہ تعلیمی سال کا آغاز کیا ہے۔

اس وقت 33 طلباء اس ادارے میں زیر تعلیم ہیں اور 22 طلاب فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔ جبکہ ادارہ ہذا کے 7 فارغ التحصیل طلباء کرام پاکستان میں مستقل طور پر اپنی خدمات بخوبی سر انجام دے رہے ہیں۔

ان شاءاللہ آپ مؤمنین کی دعاؤں اور رہنمائی اور توفیق الٰہی اور مولا امیر المؤمنین علیہ السلام کی برکت سے یہ ادارہ مزید علمی اور عملی ترقی کرے گا اور ملت تشیع کےلئے پاکستان میں خدمات انجام دے گا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30000