19

مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے

  • News cod : 30778
  • 06 مارس 2022 - 20:55
مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے
مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر سانحہ پشاور کے خلاف اتوار کے روز دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔امریکہ، برطانیہ اور بلجیم میں ہونے والے احتجاج

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے خلاف اتوار کے روز دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔امریکہ، برطانیہ اور بلجیم میں ہونے والے احتجاج میں مظاہرین کی بڑی تعداد شریک ہوئی اور پاکستان میں ملت تشیع کے خلاف ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔پاکستان میں پشاور سانحہ کے خلاف اسلام آباد، لاہور، کراچی،پشاور، کوئٹہ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر شہداءپشاور کی حمایت میں اور تکفیری دہشت گردوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے خلاف نعرےبازی کرتے ہوئے اسے شیعہ نسل کشی کا سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیا۔وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان مقصود ڈومکی اور علامہ حسین عباس گردیزی نے کی سانحہ پشاور کے خلاف اسلام آباد ریلی سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بیرون ملک سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی جو بیج بوئے گئے تھے آج اس کی فصل پوری قوم کاٹ رہی ہے دہشت گردوں کا ہر سہولت کار شیعہ نسل کشی کا ذمہ دار ہے،دہشت گردوں کی معاونت کرنےاور انہیں مین سٹریم میں لانے والے ہمارے قتل میں شامل ہیںشہدا کے اس خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گاہم اپنا ہر دن ہر لمحہ اپنے شہداءکی یاد اور ظالموں کے کیفر کردار کے مطالبے میں گزاریں گے شہداءکی تصویریں ہر شہر کے چوراہوں میں نصب کی جائیں گی اور ان معصوم نمازیوں کا قصور پوچھا جائے گا۔

مظاہرے میں دیگر شیعہ جماعتوں کے رہنما و کارکنان بھی موجود تھے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ترجمان ایم ڈبلیو ایم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ریاست ملت تشیع کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ختم کرے۔گزشتہ چار دہائیوں سے ہم جنازے اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں۔ہمارے انجینیئرز، ڈاکٹرز، پروفیسرز اور مختلف شعبوں کے ماہرین سمیت ہزاروں افراد کی ٹارگٹ گلنگ کی گئی لیکن آج تک قاتل پکڑے نہ جا سکے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں؟ہمیں انصاف کیوں نہیں دیا جاتا۔ایک محب وطن قوم کو کب تک یہ ظالمانہ سلوک برداشت کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام مقتدر قوتوں کو یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اب یہ کھیل مزید نہیں چلنے دیں گے۔ ان کرائے کے قاتلوں تکفیری دہشت گردوں کو لگام دی جائے۔وطن عزیز پہلے ہی بہت سارے بحرانوں میں جھکڑا ہوا ہے،یہ کسی نئی خون ریزی کا متحمل نہیں رکن شور ی عالی ایم ڈبلیو ایم علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ پاکستان کے سات کروڑ تشیع جان و مال کے تحفظ کے بنیادی حق سے محروم ہے۔یہ کیسی ریاست ہے جہاں ظالم دندناتے پھر رہے ہیں اور مظلوموں کو جبری طور پر ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔وہ عناصر جو ریاست کے ساتھ لاٹھی اور گولی کی زبان میں بات کرتے ہیں حکومت انہیں قومی دھارے میں لانے کے لیے ترلے کرتی نظر آتی ہے جب کہ وطن کے گن گانے اور آئین و قانون کی بالادستی کی بات کرنے والوں کی سیدھی بات کو بھی بلیک میلنگ کہا جاتا ہے۔حکومت اپنا قبلہ درست کرے ، شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گلگت بلتستان کونسل کے ممبر علامہ احمد علی نوری نے کہا امامیہ مسجد پشاور کے ذمہ داران کو سامنے لایا جائے۔ حکومت ان عناصر کو بےنقاب کرے اور کیفر کردار تک پہنچائے جن کا ایجنڈا ملک میں ملت تشیع کی نسل کشی یے۔درندہ صفت قاتل بے گناہ انسانی جانوں سے وحشت کا کھیل کھیلنے ایک بار پھر میدان میں نکل آئے ہیں رہنما ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان علامہ نیئر عباس مصطفوی نے کہا کہ تکفیر کی تحریک چلانے والے وفاقی دارالحکومت کی سڑکوں پر دندناتے پھرتے ہیں۔اس ملک میں لاقانونیت اور طاقت کی حکمرانی کو رواج دیا جا رہا ہے۔ملک کی سالمیت کی بات کرنے والے محبان وطن سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے۔ملت تشیع کے اس قتل عام پر ملک کے تمام مقتدر حلقے جوابدہ ہیں۔یہ ریاست مدینہ نہیں بلکہ ایک فاشسٹ ریاست ہے۔اس ظلم کے خلاف شیعہ سنی مل کر میدان میں نکلیں گے اور ان چہروں کو بےنقاب کیا جائے گا جو وطن عزیز کی سالمیت سے گھناو¿نا کھیل کھیل رہے ہیں ۔ احتجاجی ریلی سے سماجی رہنما گل زہرا نقوی ، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ظہیر عباس نقوی ،علامہ سید سبطین کاظمی ، علامہ ضیغم عباس اور علامہ ظہیر الحسن کربلائی نے بھی خطاب کیا
میڈیا سیل
06مارچ2022

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30778