12

قرآن و سنت کے منافی قانون سازی قبول نہیں، متنازعہ فوجداری بل کو مسترد کرتے ہیں، علامہ مرید نقوی

  • News cod : 43149
  • 22 ژانویه 2023 - 17:20
قرآن و سنت کے منافی قانون سازی قبول نہیں، متنازعہ فوجداری بل کو مسترد کرتے ہیں، علامہ مرید نقوی
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قومی اسمبلی میں اراکین قانون سازی کو پڑھتے نہیں ہیں۔ پہلے بھی ٹرانسجینڈبل ، ختم نبوت کے حلف نامے کے حوالے سے قانون سازی سمیت دیگر کئی مقامات پر واضح ہوچکا ہے کہ ارکان اسمبلی کو پتہ نہیں ہوتا اور وہ اس کی حمایت میں ووٹ دے دیتے ہیں ۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے  سینئر نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے حال ہی میں قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے متنازعہ فوجداری بل کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ قرآن و سنت کے منافی کسی قسم کی قانون سازی قبول نہیں کریں گے ۔مکتب اہل بیت اسلام کی روشن تعبیر کا نام ہے۔ ہمیں کمزور سمجھنے والے خوش فہمی کا شکار ہیں،بل کے محرک کالعدم تنظیم کے ہاتھوں استعمال ہوئے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی فرقہ وارانہ تکفیری تنظیم نہیں ہے ۔حیرت ہے جماعت اسلامی کے رکن نے جھنگ کے تکفیری کالعدم گروہ کا تیار کردہ بل اسمبلی میں پیش کیا اور اتحاد امت کو کمزور کرنے کا باعث بنے ہیں۔دراصل پنجاب اسمبلی میں متنازعہ بنیاد اسلام بل کی ناکامی کے بعد دشمن نے نئی سازش کے تحت ایک بار دھوکے سے بل منظور کروانے کی کوشش کی ہے، جو ان شاءاللہ گزشتہ متنازعہ بل کی طرح ناکام ہوگی ۔ متنازعہ قانون سازی کی ہر گزاجازت نہیں دیں گے۔ گزشتہ 3 سال کی ایف آئی آر زکا ریکارڈ بتا رہا ہے کہ محض دشمنی میں متعدد جھوٹی ایف آئی آر زدرج کی گئیں جبکہ اس سے پہلے مکتب اہل بیت ؑکو قتل و غارت گری سے ڈرانے کی کوشش کی گئی مگر اس گروہ کے سرغنے اور کارندے اب کہیں نظر نہیں آرہے، مکتب اہل بیت اپنی آب و تاب کے ساتھ موجود تھے اور ترقی کر رہا ہے۔ اس کالعدم تکفیری گروہ کا کوئی نام لیوا نہیں ہے ۔

جامعتہ المنتظر میں علما اور طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مرید نقوی نے افسوس کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی کا اب تک کا ریکارڈ غیر فرقہ وارانہ ہے ۔ ہماری قیادت کے ساتھ ان کے روابط ہیں ۔ وہ ہمارے پاس آتے رہتے ہیں اور ہم ان کے پاس جانا رہتا ہے۔ہمیں یقین ہے کہ متنازع بل جماعت اسلامی کا موقف نہیں ہوگا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قومی اسمبلی میں اراکین قانون سازی کو پڑھتے نہیں ہیں۔ پہلے بھی ٹرانسجینڈبل ، ختم نبوت کے حلف نامے کے حوالے سے قانون سازی سمیت دیگر کئی مقامات پر واضح ہوچکا ہے کہ ارکان اسمبلی کو پتہ نہیں ہوتا اور وہ اس کی حمایت میں ووٹ دے دیتے ہیں ۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ متنازعہ فوجداری بل کے معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی شیعہ توہین صحابہ نہیں کر سکتا اور ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی سنی بھی توہین اہل بیتؑ نہیں کر سکتا۔نائب صدر وفا ق المدارس نے کہا اگر کسی قسم کی قانون سازی کی ضرورت ہے تو مکتب اہل بیت کی قیادت کو اعتماد میںلیا جائے ۔ جب تک مکتب تشیع کی نمائندہ قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، معاملات آگے نہیں بڑھ سکتے۔ ملت جعفریہ کو اعتماد میں لئے بغیر کسی قسم کی قانون سازی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہناتھا کہ انتہا پسند دونوں مکاتب فکر میں موجود ہیں۔ہم اہل سنت کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں لیکن قرآن مجید کے منافی کسی قسم کی قانون سازی کی اجازت نہیں دیں گے۔صحابہ اور اہل بیت کی توہین کرنے والے دشمن کے آلہ کار اور ایجنٹ ہیں

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=43149