16

حجة الاسلام مولانا محمد رضا صادقی

  • News cod : 46656
  • 27 آوریل 2023 - 14:06
حجة الاسلام مولانا محمد رضا صادقی
آپ کا بے داغ کردار حق گوئی، مصلحتوں سے بالاطاق، خوش مزاجی اور ہر حال میں مسکراتا چہرہ ھمیشہ یاد رھے گا

حجة الاسلام مولانا محمد رضا صادقی

تحریر: حجت الاسلام فرمان علی نجفی
آپ کی اچانک موت کی وجہ سے آپ کے عزیز واقارب اور دوست احباب پریشان اور غمگین ہیں۔

مرحوم نہایت نفیس دیانتدار بااخلاق باکردار مخلص متدیئن اور منکسر المزاج انسان تھے، آپ سادہ طبیعت کے حامل ایک عالم باعمل تھے۔

آپ تقریباسنہ 1980میں لاھور حوزہ علمیہ جامعة المنتظر میں داخل ھوئے، اس وقت آپ جامعہ کے لائق اور محنتی طلباء میں ایک نمایاں حیثیت رکھتےتھے، آپ نے طلباء کی تعلیم وترتیب کے حوالے سے قابل قدر خدمات انجام دیئے، آپ کی تعلیمی اور دینی خدمات قابل قدر اور ناقابل فراموش ہیں، آپ کا بے داغ کردار حق گوئی، مصلحتوں سے بالاطاق، خوش مزاجی اور ہر حال میں مسکراتا چہرہ ھمیشہ یاد رھے گا۔
آپ کی صلاحیت علمی استعداد اور فعالیت کی بناء پر طلباء نے آپ کو تنظیم نصرت اسلامی طلبہ بلتستانیہ کا بلا مقابلہ صدر منتخب کیا اس وقت صدر کے انتخاب کے لئےکوئی امیدوار نہیں ھوتا تھا طلباء آزادانہ اپنی مرضی سے صلاحیت اور علمی قابلیت کو مدنظر رکھ کر خفیہ حق رائے دہی کے ذریعے اپنے صدر کا انتخاب کرتے تھے، اس طرح بلاتفاق آپ کو صدر منتخب کیا گیا تھا۔
آپ نے طلباء کے اعتماد اور توقع سے بڑھ کر خدمات انجام دیئے آپ کی توجہ اور علمی فعالیت وسرگرمیوں کی وجہ سے طلباء نے تعلیمی تحریری اور تقریری میدانوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔
آپ مدرسے میں جہاں طلباء میں ایک خاص مقام رکھتے تھے وہاں اساتذہ کی نظر میں علمی اور اخلاقی خصوصیات کی وجہ سے ایک منفرد حیثیت کے حامل تھے۔
آپ نے مدرسے کا نصاب کو مکمل کرنےکے بعد حجة الاسلام مولانا اختر عباس نجفی کی سرپرستی میں قضاوت کا کورس بھی جامعہ ہی میں کئی سال لگا کر پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

آپ کے اساتذہ میں حجة الاسلام مولانا موسی بیگ، حجة الاسلام مولانا شفیع، حجة الاسلام مولانا غلام حسين، حجة الاسلام محسن ملت علامہ سید صفدرحسين نجفى شامل ہیں۔ اساتذہ میں آپ کو حضرت اية الله سيد حافظ رياض حسين نجفى کی خصوصی شفقت حاصل رہی۔
تعلیمی مقاصد کی تکمیل کے بعد تبلیغ و ترویج دین کے لئے آپ نے مسجد کا انتخاب کیا اور تادمِ حیات تبلیغ دین اور نئی نسل کی تربیت کے لئے اپنی بساط کے مطابق کوشاں رہیں۔ اس راستے میں بہت سی مشکلات آئیں لیکن آپ نے ھمت نہیں ہاری بلکہ خندہ پیشانی سے حالات کا مقابلہ کیا اور زندگی کے آخری لمحات تک راہ حق پر استقامت اور پائداری کے ساتھ قائم رہیں۔ جس کا حجة الاسلام آغا سید جواد موسوی نے اپنے خطاب میں اور حجة الاسلام مولانا محمد افضل حیدری مہتمم حوزہ علمیہ جامعة المنتظر نے اپنے تاثرات میں اعتراف اور بیان کیا۔
آپ کے جنازے میں کثیر تعداد میں علماء کرام اور مومنین کی شرکت اس بات کی دلیل ھے کہ آپ اپنے اخلاق اور کردار کی وجہ سے ہردلعزیز انسان تھے۔
آپ کا جنازہ اقبال ٹاؤن نیلم بلاک مسجد شاہ خراسان سے اٹھا گیا اور آہوں اور سسکیوں کے ساتھ قبرستان فروسیہ میں دفن کیا گیا۔
آپ کا تعلق بلتستان سکردو کے علاقہ قمرا کے ایک مذھبی خاندان سے تھا۔
اللہ تعالیٰ آپ کی اگلی منزلیں آسان اور اعلیٰ علیین میں جوار معصومین علیہم السلام میں جگہ اور شفاعت اھلبیت علیھم السلام سے بہرہ مند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=46656