8

مجالس پر کریک ڈاون بند نہ ہوا تو مال روڈ کو امام بارگاہ بنا دیں گے، علامہ شبیر حسن میثمی

  • News cod : 48948
  • 25 جولای 2023 - 13:10
مجالس پر کریک ڈاون بند نہ ہوا تو مال روڈ کو امام بارگاہ بنا دیں گے، علامہ شبیر حسن میثمی
مجالس عزا منعقد کروانے سے منع کرنے کے لیے ریاسی مشینری کو استعمال کیا جا رہا ہے پنجاب پولیس عزاداری میں رکاوٹیں پیدا کرنے سے باز رہے،فورتھ شیڈول اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماءکونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی محرم الحرام کمیٹی کے سربرا علامہ شبیر حسن میثمی نے واضح کیا ہے کہ عزاداری سید الشہداء عشق رسول کا عملی اظہار ہے۔ پنجاب پولیس عزاداری میں رکاوٹیں پیدا کرنے سے باز رہے۔ مجالس عزا منعقد کروانے سے منع کرنے کے لیے ریاسی مشینری کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ فورتھ شیڈول اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ نواسہ رسول کے غم میں جلوس اور مجالس کے لیے جان کی قربانی بھی دینی پڑی تو دریغ نہیں کریں گے۔ مجالس اور جلوسوں پر کریک ڈاو ¿ن بند نہ ہوا تو حکومت پنجاب کو متنبہ کر رہے ہیں کہ احتجاج کے ذریعے وزیراعلیٰ ہاوس اور مال روڈ کو امام بارگاہ بنا دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر قاسم علی قاسمی ،مولانا حافظ قاکاظم رضا نقوی ،مولانا مختار ثقفعی، مولانا محمد ارشد علوی، مولانا صفدر جعفری ، مولانا اظہر عباس، چوہدری صغیر عباس ورک، جعفر علی شاہ، زاہد حسین بخاری اور دیگر بھی موجود تھے۔ علامہ شبیر میثمی نے کہا قائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی پرامن پالیسیوں کے باعث ملک میں شیعہ سنی اتحاد کی بہترین فضا موجود ہے، جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔ عزاداری میں اہل سنت برادران اہل تشیع کے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ رکاوٹیں صرف پولیس کی طرف سے باقاعدہ منصوبہ بندی سے پیدا کی جارہی ہیں۔ لیکن ہماری تاریخ واضح ہے کہ ہم نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 5 محرم تک مختلف 40 ایف آئی آرز عزاداروں کے خلاف درج ہوچکی ہیں، جنہیں ہم مستردکرتے ہیںاور ردی سے زیادہ ان کی اہمیت نہیں سمجھتے۔ ان میں سے ایک مضحکہ خیز قسم کی ایف آئی آر یہ بھی ہے کہ ایک مخبر نے اطلاع دی ہے کہ فلاں شخص نے اپنے گھر میں خفیہ طور پر آدھا گھنٹہ مجلس عزا منعقد کی۔جس پولیس کی ذہنیت اس طرح کی ہو ، اس پر رونا بھی آتا ہے اور ہنسی بھی۔ کئی مضحکہ قسم کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔ امام حسین علیہ السلام کو سنی اور شیعہ میں تقسیم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ ایک اہل سنت بچے کی طرف سے لگائی گئی سبیل کو گرادیا گیا اور کہا گیا کہ تمہارا حسین ؑسے کیا تعلق ، تم تو سنی ہو۔ انہوں نے کہا عزاداری کے خلاف تکفیری دہشت گرد گروہ کا کام اب پنجاب پولیس نے سنبھال لیا ہے،اور خود رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ آبادی بڑھنے کے ساتھ سکول کالج یونیورسٹیاں مسجدوں اورمدارس کی تعداد بھی بڑھی ہے مگر جب شیعہ مسجد یا امام بارگاہ کی تعمیر کی بات ہوتی ہے تو انتظامیہ کو تکلیف ہونا شروع ہو جاتی ہے، ہم اس امتیازی سلوک کو مسترد کرتے ہوئے اصلاح احوال کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ورنہ موثر لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔رابطہ۔۔ ۔۔۔۔ زاہد علی اخونزادہ ۔۔۔۔۔مرکزی سیکرٹ

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=48948