مجالس عزا منعقد کروانے سے منع کرنے کے لیے ریاسی مشینری کو استعمال کیا جا رہا ہے پنجاب پولیس عزاداری میں رکاوٹیں پیدا کرنے سے باز رہے،فورتھ شیڈول اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے اکثر علاقوں میں ظالم و مظلوم ، قاتل و مقتول اور جابر و مجبور کی تمیز کیے بغیر مکتب تشیع کے محب وطن اور قانون پسند شہریوں کو فورتھ شیڈول میں ڈال کر توہین آمیز رویہ ایک مہذب قوم کی اہانت و تذلیل ہے جو قابل مذمت ہے
انہوں نے مزید کہا کہ بس ہمیں اسلام کی منطق کو سمجھنے کی ضرورت ہے اسلامی تعلیمات حفظان صحت کی مانند ایک حقیقت اور ضرورت ہیں ایک انسان دوسرے انسان کی جانب مسئول اور ذمہ دار ہے، اسلام فردی اور شخصی آزادی اور احترام کا قائل ہے اس نے ہر فردِ واحد کے لئے آزادی اور احترام کا اصول وضع کیا ہے
ہمارا عقیدہ ہے کہ تمام تر کمالات کا مجموعہ رسول اکرم ہیں اور امام علی سے امام زمان تک تمام آئمہ اہلبیت رسول اکرم کی تعلیمات کی تصویر ہیں اور حضورِ سرور کائنات کے معجزات میں سے ایک معجزہ ہیں امام حسین کی یاد اہتمام پروردگار ہے
انہوں نے مزید کہا کہ انسان دنیا کے بندے (غلام) ہیں اور دنیا کے بارے میں امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ دنیا کی مثال سانپ جیسی ہے کہ جو چھونے میں نرم معلوم ہوتا ہے مگر اْس کے اندر زہر ہلاہل بھرا ہوتا ہے؛ فریب خوردہ جاہل اس کی طرف کھنیچا چلا جاتا ہے اور ہوشمند و دانا اس سے بچ کر رہتا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ حقیقی مسلمان دین کا استعمال نہیں کرتا بلکہ دین کے ذریعہ خرابیوں کو دور کرنے کے سلسلے میں استفادہ کرتا ہے تاکہ عوام کو شعور و آگاہی کے ساتھ دین کی جانب متوجہ کرسکے
علامہ امین شہیدی نے قرآن کو کتابِ ہدایت و انسان سازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسان کو گمراہی سے نکال کر بلندی اور عظمت کے اعلی ترین مقام پر پہنچانے والی کتاب ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں دو گروہ موجود ہیں؛ ایک وہ جو امامؑ کو نہیں مانتے لیکن ایک گروہ وہ ہے جو امامؑ کو تو مانتے ہیں، لیکن امامؑ کے نظریے کو قبول نہیں کرتے. دوسرے گروہ کی تشخیص کے لئے چشم بصیرت کی ضرورت ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کربلا رہتی دنیا تک ایک آفاقی تحریک ہے لوگوں کو اگر جینا ہے تو ان سے جڑ جائیں جو مرے نہیں ہیں جبکہ پاکستان سمیت ساری دنیا میں کربلا والوں کی یاد میں یہ بڑے بڑے اجتماعات ان کی حیات ابدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں