2

کیا اب کسی شک کی گنجائش باقی ؟ گریٹر اسرائیل کیلئے انسانی درندے کس بھی حد تک جاسکتے ہیں ،قائد ملت جعفریہ

  • News cod : 51728
  • 01 نوامبر 2023 - 16:53
کیا اب کسی شک کی گنجائش باقی ؟ گریٹر اسرائیل کیلئے انسانی درندے کس بھی حد تک جاسکتے ہیں ،قائد ملت جعفریہ
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ کی اپنی رپورٹس ہیں کہ ہر چند منٹس میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہورہاہے اور اب شہدا کی تعداد گنتی سے بھی باہر ہوتی جارہی ہے

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ نیتن یاہو نے غزہ کی لڑائی کو تہذیبوں کی جنگ قرار دیکر اپنے مذموم و مکروہ عزائم ظاہر کردیئے، کیا اب کسی شک کی گنجائش باقی ؟گریٹر اسرائیل کیلئے انسانی درندے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ، سیاسی جماعتیں، تنظیمیں اور گروہ حکمرانو ں کو کوسنے دینے کی بجائے بھرپور عوامی اتحاد کیساتھ پرامن انداز میں زوردار صدائے احتجاج بلند کریں تو مثبت اثرات مرتب ہونگے، دوسری جانب گلگت بلتستان کے 76ویں یوم آزادی پر اپنے پیغام میں کہاکہ خطے کے عوام کو مکمل آئینی حقوق دینے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز اورخطے کی عوام کو اعتماد میں لے کر تمام اضلاع کیلئے قومی اسمبلی کی نشستوں کے ساتھ چاروں صوبوں کے مساوی سینیٹ میں نمائندگی دی جائے، جی بی عوام دلیر، پرامن ، آئینی حقوق دینے سے پاکستان کاموقف مزید مضبوط ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر مختلف رہنمائو ں کیساتھ گفتگو اور گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج کے خلاف علم بغاوت کیساتھ آزادی حاصل کرنے 76ویں یوم آزادی پر اپنے پیغام میں کیا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اقوام متحدہ کی اپنی رپورٹس ہیں کہ ہر چند منٹس میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہورہاہے اور اب شہدا کی تعداد گنتی سے بھی باہر ہوتی جارہی ہے،تباہی اور بربادی کے مناظر دیکھے نہیں جاسکتے۔ مگر افسوس خود غرض و مفادات میں جکڑی عالمی دنیا کو ظلم کی یہ تاریک رات نظر نہیں آتی جبکہ دوسری طرف مختلف تنظیموں، سیاسی جماعتو ں اور گروہوں کی جانب سے اظہار یکجہتی کیلئے الگ الگ سیمینار ز و ریلیوں کا انعقا د کیا جارہاہے اور اس کیساتھ حکمرانوں سے مطالبات اور کوسنے بھی جاری ہیں مگر ضرورت اس امر کی ہے تمام تر مصلحتوں سے بالاتر ہوکر ایک آواز ہوکر جب تک مسئلہ فلسطین پر تمام جماعتیں، تنظیمیں اور گروہ متفق نہیں ہونگے پراثر احتجاج نہیں ہوگا، انہوںنے زور دیتے ہوئے کہاکہ ہر جگہ ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانے کی بجائے فلسطینی مظلوموں کیلئے یک آوازہوکر پرامن انداز میں بھرپور صدائے احتجاج بلند کی گئی تو نہ صرف یہ پراثر ہوگا بلکہ اس کے مثبت اثرات و نتائج بھی برآمد ہونگے۔

دوسری جانب یوم آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے اپنے پیغام میں قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کہنا تھا کہ جس طرح آج غزہ میں فلسطینی اپنی آزادی کیلئے کوشاں ہیں ٹھیک 76 سال قبل 1947ء میں ڈوگرہ فوج کو جرات مند جی بی عوام نے بے سروسامانی کے باوجود شکست سے دوچار کیا اور یکم نومبر 1947ء انقلاب کی کامیابی ڈوگرہ فوج کی تاریخی شکست اور علاقہ آزاد کرانے کے بعد میر آف ہنزہ و میر آف نگر کے الحاق نامے پر 1 نومبر 1947ء کو گلگت میں عبوری، اسلامی جمہوریہ گلگت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔

علامہ ساجد نقوی کامزید کہنا تھا کہ ملکی و بین الاقوامی تناظر میں گلگت بلتستان کی عوامی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی فیصلے وقت کی ضرورت ہے،موجودہ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دیئے جانے سے پاکستان کا موقف کمزور نہیں بلکہ زیادہ مضبوط ہوگا، لہٰذا گلگت بلتستان کی عوام کو ان کے مکمل آئینی حقوق دیئے جائیں اور ہم گلگت کی آزادی میں شامل شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=51728