21

شہادت ہماری میراث ہے اور یہی خون کربلا سے لیکر آج تک ہماری فتح کی علامت قرار پایا ہے،مولانا مراد رضوی

  • News cod : 5220
  • 10 دسامبر 2020 - 14:27
شہادت ہماری میراث ہے اور یہی خون کربلا سے لیکر آج تک ہماری فتح کی علامت قرار پایا ہے،مولانا مراد رضوی
حوزہ ٹائمز|شہید محسن فخری زادہ کی ہولناک شہادت پر جہاں پوری امت مسلمہ غم میں ڈوب گئی ہے وہیں ایران میں مقیم پاکستانی طلباء جو حوزہ علمیہ سے وابستہ ہیں سراپا احتجاج ہیں۔ اسی سلسلے میں قم میں مقیم طلاب حوزہ علمیہ کی جانب سے مدرسہ مومنیہ حجتیہ میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا.

حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شہید محسن فخری زادہ کی ہولناک شہادت پر جہاں پوری امت مسلمہ غم میں ڈوب گئی ہے وہیں ایران میں مقیم پاکستانی طلباء جو حوزہ علمیہ سے وابستہ ہیں سراپا احتجاج ہیں۔ اسی سلسلے میں قم میں مقیم طلاب حوزہ علمیہ کی جانب سے مدرسہ مومنیہ حجتیہ میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جسے “شب شہداء” کا نام دیا گیا۔ کانفرنس میں مختلف مقررین نے خطاب کیا اور شہید راہ حق کی یاد اور انکے دشمن امریکہ و اسرائیل سے بیزاری کا اعلان کیا گیا۔ کانفرنس میں صالح بھشتی اور راحت زیدی نے شہید کی یاد میں ترانہ شہادت پیش کئے۔ پروگرام میں نظامت کے فرائض مولانا یاسین مجلسی نے انجام دیئے جبکہ مولانا گلزار جعفری نے تلاوت کلام پاک سے محفل کو منور کردیا۔ مقررین میں مولانا علی افضال رضوی (پاکستان) نے شہید اور شہادت کے عنوان پر گفتگو کی اور شہادت کے حقیقی مفھوم پر روشنی ڈالی۔ مولانا مراد رضوی (ہندوستان) نے شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کو شھید محسن فخری زادہ کی شہادت کا آغاز قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ شہادت ہماری میراث ہے اور نہ تھمنے والا سلسلہ ہے کیونکہ یہی خون کربلا سے لیکر آج تک ہماری فتح کی علامت قرار پایا ہے۔ پروگرام کے آخر میں دعایہ کلمات آیت اللہ عباداللہ خیریان (ایران) نے ادا کئے۔ پروگرام کے اختتام پر شہدائے ملت جعفریہ کو یاد کرتے ہوئے امام زمانہ (عج) کے ظہور میں تعجیل کی دعا کی گئی اور دعائے امام زمانہ (عج) سے پروگرام کا باقاعدہ اختتام ہوا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=5220