9

سری لنکا میں مسلمانوں کی لاشیں جلائے جانے پر احتجاج

  • News cod : 5792
  • 17 دسامبر 2020 - 13:26
سری لنکا میں مسلمانوں کی لاشیں جلائے جانے پر احتجاج
حوزہ ٹائمز|سری لنکا میں کورونا وائرس ایس او پیز کے تحت جبراً مسلمانوں کے مردے جلانے کے خلاف احتجاج اور غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ مت کے ماننے والوں کی اکثریت رکھنے والے ملک سری لنکا میں محکمہ صحت کے حکام نے ایس او پیز بنائے ہیں کہ کورونا وائرس سے موت ہونے کی صورت میں لاش کو جلایا جائے گا چاہے مرنے والے کا تعلق کسی بھی مذہب سے کیوں نہ ہو۔

اس حوالے سے حالیہ واقعے میں 20 دن کے بچے کی میت کو جبرا جلانے کے واقعے سے پائی جانے والی مخالفت نے مقامی و عالمی سطح پر احتجاج کوجنم دیا ہے۔

کولمبو میں زیر علاج 20 دن کے بچے محمد شیخ کے بارے میں اسپتال انتظامیہ نے قرار دیا کہ وہ کورونا وائرس میں مبتلا تھا اور اس لیے اس کی میت کو حکومتی ایس او پیز کے مطابق جلایا جائے گا تاہم بچے کے باپ فہیم نے موقف اختیار کیا کہ اسے اینٹیجن ٹیسٹ کے نتائج پر شبہہ ہے اور وہ بچے کا پی سی آر ٹیسٹ کروانا چاہتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپتال کی انتظامیہ نے فہیم کو پی سی آر ٹیسٹ کے لیے رقم کا انتظام کرنے کے لیے کہا جو سری لنکن روپوں میں 9000 روپے بنتی ہے۔ تاہم وہ ابھی رقم کا انتظام ہی کررہا تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے نومولود کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کردیا اور حکومتی ایس او پیز کے تحت اس کی لاش جلا دی گئی۔

اس واقعے کے بعد سری لنکامیں حکومت کی جانب سے زبردستی میت جلانے کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔ ایک مقامی تنظیم نے سری لنکا کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے شمشان گھاٹ اور دیگر عوامی مقامات پر سفید دھجیاں باندھ کر احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔ مالدیپ نے بھی اس قانون کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ سری لنکا دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کورونا سے مرنے والوں کی لاشیں نذر آتش کرنے کا ضابطہ بنایا گیا ہے حالاں کہ مردوں سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے شواہد نہیں ملے ہیں اور سری لنکا میں تاحال اس بنیاد پر قانون نافذ ہے۔

اس قانون کے تحت 20 دن کے بچے سمیت 15 افراد کی لاشیں نذز آتش کی جاچکی ہیں۔ مالدیپ کے صدر نے اس حوالے سے سری لنکن حکومت کو معاونت کی پیش کش بھی کی ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=5792