18

علامہ محمد ابرہیم محسنی برصغیر کے عظیم علما میں شمار ہوتا تھا، علامہ ڈاکٹر مشتاق حکیمی

  • News cod : 7721
  • 13 ژانویه 2021 - 12:27
علامہ محمد ابرہیم محسنی برصغیر کے عظیم علما میں شمار ہوتا تھا، علامہ ڈاکٹر مشتاق حکیمی
وفاق ٹائمز |تبلیغ، تدریس کے ساتھ ساتھ مشہد مقدس میں اردو زبان طلاب کی علمی مشکلات کے پیش نظر مدرسہ آیت اللہ خوئی میں شعبہ اردو زبان کی تاسیس میں پیش پیش رہے

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آٸی ایس او موسی صدر یونٹ کی جانب سے مایاناز عالم دین علامہ محمد ابرہیم محسنی کی پہلی برسی نہایت عقیدت واحترام مناٸی گٸی۔

جامع مسجد ملیار میں بعنوان تکریم علماٸے کرام و شہدا کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں شہید قاسم سلیمانی ابو مہدی المنہدس ضیاالدین رضوی کے خدمت پر خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔
شہداکانفرنس کے مہمان خصوصی رہنما ایمڈبلیو ایم ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی تھے اس کے علاوہ مولانا قادر صاحب امام جمعہ شیخ لیاقت صاحب بھی کانفرنس میں موجود تھے اور اپنی تقریر سے سامعین کے دلوں کو منور کیا۔

ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی کا اپنے خطاب میں کہنا تھاکہ علامہ محمد ابراہیم محسنی مشہد مقدس میں اپنی خدمات سرانجام دےرہے تھے اور آپ کا شمار برصغیر کے ایک عظیم علما میں ہوتا تھا.
یاد رہے کہ علامہ محمد ابراہیم محسنی کا شمار حوزہ علمیہ مشہد کے پاکستانی اہم شخصیات میں ہوتا تھا۔ آپ کا تعلق گلگت بلتستان کا علاقہ روندو، ملیار سے تھا جہاں سے اپنے علمی سفر کا آغاز کیا۔
محسنی صاحب نے، قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی اور قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی کی قیادت کے دوران مشہد مقدس میں تحریک جعفریہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری کے فرائض انجام دیتے رہے۔
تبلیغ، تدریس کے ساتھ ساتھ مشہد مقدس میں اردو زبان طلاب کی علمی مشکلات کے پیش نظر مدرسہ آیت اللہ خوئی میں شعبہ اردو زبان کی تاسیس میں پیش پیش رہے اور اپنی عمر کے آخری لمحات تک کےدرس و تدریس اور طلاب علوم دینی کی تربیت میں کوشاں رہے۔
علمی خدمات میں سے اہم خدمت علامہ افتخار نقوی کی زیرسرپرستی ایک گروپ کی شکل میں احوال شخصیہ شیعیان پاکستان کے قانون کی تدوین کرنا ہے جو تین جلدوں میں چھپ کر منظر عام پر آگیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=7721