9

دینی مدارس کے طلبہ کو حکومت مخالف احتجاج میں شرکت سے روکنے کا کام شیخ رشید کے سپرد

  • News cod : 7852
  • 14 ژانویه 2021 - 11:40
دینی مدارس کے طلبہ کو حکومت مخالف احتجاج میں شرکت سے روکنے کا کام شیخ رشید کے سپرد
وزیر داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی میں وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود اور وزیر منصوبہ بندی، ترقیاتی اور خصوصی اقدام اسد عمر شامل ہیں۔

وفاق ٹائمز : وزیر داخلہ شیخ رشید کو آئندہ ماہ اسلام آباد میں ہونے والے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مارچ میں دینی مدارس کے طلبہ کو شرکت سے روکنے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کام وزیر اعظم عمران خان نے وزیر داخلہ کی جانب سے انہیں فون کال کیے جانے پر دیا، عمران خان نے اجلاس کے دوران نوٹ کیا کہ دینی مدارس کے طلبہ کو سیاست کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اسے پورا کریں گے۔

وزیر اعظم خان نے امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت بھی کی جس میں وزیر داخلہ اور دیگر وفاقی وزرا اور عہدیداروں نے شرکت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے پر امن احتجاج کرنے کے اپوزیشن کے حق کو تسلیم کیا تاہم کسی کو بھی ریڈ لائن عبور کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ وہ سونپے گئے کام کے ایک حصے کے طور پر آج سے وفاقی دارالحکومت کے 560 مدرسوں کے علما سے ملاقات کا آغاز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقاتوں کے سلسلے کے دوران، جو ہفتوں تک جاری رہے گا، وہ علما کو حکومت کی ترجیحات کے بارے میں بتائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی ابھی ایک مہینہ باقی ہے اور یہ ملاقاتیں آئندہ دنوں میں بھی جاری رہیں گی۔

وزیر نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق وزارتی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ وفاقی دارالحکومت میں متعدد تنظیموں اور گروپوں کے احتجاج کے تناظر میں وزیر اعظم خان نے امن و امان کی صورتحال کی نگرانی کے لیے ایک پانچ رکنی وزارتی کمیٹی بھی تشکیل دی۔ وزیر داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی میں وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود اور وزیر منصوبہ بندی، ترقیاتی اور خصوصی اقدام اسد عمر شامل ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=7852