حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
یاد رہے قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری ہے، صیہونی افواج کے اسپتال پر ہونے والے تازہ حملے میں 800 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
حجت الاسلام حسینی نے 9000 مربع میٹر پر تأسیس ہونے والے عظیم خزانے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ماہرین کی ایک رپورٹ کے مطابق اس عظیم خزانے میں آئندہ پچاس سالوں تک ایک کروڑ معلوماتی ذرائع کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
حرم مطہر رضوی (ع) کے متولی حجۃ الاسلام و المسلمین احمد مروی نے بچوں اور نوجوانوں کی فکری پرورش کے مرکز کے ڈائریکٹر سے ملاقات میں بچوں اور نوجوانوں کو دینی معاشرہ کا اہم ترین طبقہ قرار دیتے ہوئے کہا: بچوں اور نوجوانوں کی صحیح دینی تعلیم آنے والی نسلوں کو انحرافات سے بچانے کی ضامن ہے۔
قصر شیرین کے سنی امام جمعہ ماموستا عادل غلامی نے ایک بیان میں حرم امام رضا علیہ السلام میں تین علماء پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس دہشت گردی اور تکفیری واقعہ کے مرتکب افراد کے خلاف شدید رد عمل کا مطالبہ کیا۔
حضرت امام علی رضا علیہ السلام(علیہ آلاف التحیۃ والثناء) کی نورانی و ملکوتی بارگاہ میں خداوند متعال سے اس دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والے نمازیوں کی صحت و تندرستی اورشہید ہونے والے نمازیوں کے لئے بلندی درجات اوررحمت واسعہ الھیٰ کی دعا کرتاہوں ،اور ساتھ ہی ہماری یہ بھی دعا ہے کہ خداوند متعال شہداء کے معززاور سوگوار پسماندگان اور لواحقین کو صبر و تحمل اور اجر و جزا عطا فرمائے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ہدیہ کردہ فن پاروں اور تحائف کے خزانےکے حصے کا گیارہ فروری 1995 میں آستان قدس رضوی کے گنجینہ قرآن اور نوادارات کے خزانے والی عمارت میں افتتاح کیا گیا تھا۔
صحن پیامبر اعظم(ص) ؛ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کا سب سے بڑا صحن ہے، اس صحن کا پہلا نام صحن جامع رضوی تھا جسے گذشتہ سال ۱۱ مارچ ۲۰۲۱ کو عید مبعث کے موقع پر تبدیل کر کے صحن پیامبر اعظم رکھ دیا گیا
جن بچوں کا انتخاب کیا گيا ہے وہ ایک پینتالیس روزہ تجرباتی دور کے لئے امام رضا علیہ السلام کے مہمان رہیں گے ، بتایا کہ ابتدائي تعلیم کے دوران ان بچوں کو قرآن مجید کے دو پارے حفظ کرنے ہوں گے ۔
حجت الاسلام مروی نے کہا کہ اسکولوں اور یونیورسٹیوں کی تأسیس کے حوالے سے آستان قدس رضوی کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے،اس مقدس آستانہ کی بنیا دی ذمہ داری یونیورسٹیاں یا اسکول قائم کرنا نہيں ہے بلکہ اس کی ذمہ داری زائر اور زیارت کے امور پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ اہلبیت اطہار علیہم السلام کی تعلیمات کی ترویج و تبلیغ ہے