تین رکنی کمیٹی ڈیل کے لیے نہیں بات چیت کے لیے بنائی ہے، عمران خان
مقررین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید نے جو فکر دی، آج اس پر عمل پیرا ہونیوالے سست روی کا شکار ہو چکے ہیں، ڈاکٹر محمد علی نقوی تنالیس برس کی عمر میں شہید ہو گئے، مگر ان کے منصوبوں کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ وہ کیسے فرد واحد ہو کر اتنے بڑے بڑے منصوبے چلا رہے تھے۔
ایران کے اہلسنت مذہب سے تعلق رکھنے والے مسلمان بھی امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں حاضر ہو کر اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کر رہے ہیں، روضہ مقدس کے مختلف مقامات پر اردو اور عربی زبان میں بھی پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔
شرکاء میں سے ہر ایک نے عاشورا کے المناک واقعے کے بعد اور بنی امیہ کی ظالمانہ حکومت کے دوران امام سجاد (ع) کی مبارک زندگی کی جدوجہد کے پہلوؤں کی وضاحت کی۔
اگر آل محمد (ص) ان ظالموں کے خلاف مجاھدت و مقاومت نہ کرتے تو آج تاریخ اسلام میں ان جیسے منافق، خود نما مسلمان حکمرانوں کو اسلام کے ھیرو کے طور پر متعارف کرایا جاتا۔ اگر چہ کچھ اب بھی ان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش کرتے ھیں۔
آئمہ علیہم السلام کی سیاسی تحریک کا لفظ عروج آپ ٴ ہی کے دور سے تعلق رکھتا ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ حضرت ٴ کی زندگی سے متعلق صحیح اور واضح معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
لوگوں کے قلوب پر امام کی حکومت تھی اگر چہ لوگوں کے جسموں پر حکمران حاکم تھے ۔
آ پ کی شب بیداری اور تہجد کا سلسلہ پوری زندگی میں کبھی قطع نہیں ہوا۔حضرت سجادؑ فرماتے ہیں کہ محرم الحرام کی گیارھویں کی شب بھی ان تمام دلسوز مصائب و آلام اور تھکا وٹ کے باوجود بھی میں نے اپنی پھو پھی جان کو جائے نماز پر مشغول عبادت پایا۔
آپ علیہ السلام کی شہادت کے بارے میں ایک معروف حدیث ہے جس کی عبارت سے پتہ چلتا ہے کہ سامراء میں اچھی خاصی تعداد میں شیعہ اس طرح سے اکٹھا ہو گئے تھے کہ دربار خلافت انہیں پہچان نہیں پاتا تھا،
امام علی نقی علیہ السلام تقریبا ۲۹/ سال مدینہ منورہ میں قیام پذیررہے آپ نے اس مدت عمرمیں کئی بادشاہوں کازمانہ دیکھا تقریبا ہرایک نے آپ کی طرف رخ کرنے سے احترازکیا یہی وجہ ہے کہ آپ امورامامت کوانجام دینے میں کامیاب رہے یعنی تبلیغ دین اورتحفظ بنائے مذہب میں فائزالمرام رہے آپ چونکہ اپنے آباؤاجدادکی طرح علم باطن اورعلم غیب بھی رکھتے تھے