حجت الاسلام مولانا محمد محسن مہدوی نے وفاق ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ دانشگاہ جعفریہ 1954-55 میں وجود میں آیا اور اس حوزہ علمیہ کا موسس حجت الاسلام مولانا غلام مہدی نجفی تھے، جن کا تعلق سندھ سےتھااور آیت اللہ العظمی سید محسن حکیم کے وکیل مطلق تھے اورحجت الاسلام غلام مہدی نجفی علاقے کے لوگوں کے اصرار پر نجف سے پاکستان تشریف لائے۔ اور علاقے میں اتنا کام کیا کہ اب بھی وہاں کے لوگوں سےپوچھے تو ان کا یہی کہنا ہے کہ اگر ہمارے چہروں پر ڈارھی ہے اور یہاں مسجدیں آباد ہیں تو یہ سب مولانا غلام مہدی نجفی کا مرہون منت ہے اور اس وقت مدرسے میں تقریبا 140 طلباء زیر تعلیم ہیں۔