قومی اسمبلی

25دسامبر
استعفوں کی تصدیق؛ پی ٹی آئی ارکان 28 دسمبر کو قومی اسمبلی جائیں گے

استعفوں کی تصدیق؛ پی ٹی آئی ارکان 28 دسمبر کو قومی اسمبلی جائیں گے

پی ٹی آئی ارکان اسمبلی شاہ محمود قریشی کی قیادت میں پارلیمنٹ جائیں گے، ارکان اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش ہو کر اپنے استعفوں کی تصدیق کریں گے۔

14سپتامبر
بین الپارلمانی یونین کا اجلاس اسلام آباد میں شروع، ایرانی وفد بھی شریک

بین الپارلمانی یونین کا اجلاس اسلام آباد میں شروع، ایرانی وفد بھی شریک

اجلاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، خواتین کے کردار کو بڑھانے اور ترقیاتی اہداف کے حصول میں پارلیمانوں اور ملکوں کے درمیان تعاون جیسے معاملات پر غور کیا جا رہا ہے۔

03آوریل
صدر مملکت نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کردی

صدر مملکت نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کردی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری موصول ہوگئی جسے انہوں نے منظور کرلیا جس کے بعد آئینی طور پر اب قومی اسمبلی تحلیل کردی۔

30آگوست
وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی تقدیر کا فیصلہ کرلیا، آئندہ چند روز میں اہم اعلان متوقع

وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی تقدیر کا فیصلہ کرلیا، آئندہ چند روز میں اہم اعلان متوقع

بتایا جا رہا ہے کہ سینیٹ میں 6 سیٹیں دینے پر وفاق نے حامی بھر لی ہے۔ عبوری صوبہ بننے کے بعد بھی جی بی میں گندم پر سبسڈی برقرار رہے گی۔ این سی پی گاڑیاں بھی موجود رہیں گی۔ سپریم اپیلیٹ کورٹ کو ختم کیا جائے گا۔ اس کی جگہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا بنچ قائم ہوگا۔ چیف کورٹ کو ہائیکورٹ میں تبدیل کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر جی بی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ممبر بنایا جائے گا۔

18فوریه
فرانس میں مذہبی انتہا پسندی کےخلاف نیابل منظور

فرانس میں مذہبی انتہا پسندی کےخلاف نیابل منظور

فرانس کی قومی اسمبلی نے مذہبی انتہا پسندی کےخلاف نیابل منظورکرلیا جس کا مقصد فرانس کی بنیادی اقدار آزادی اور مساوات کے اصولوں کو تقویت دینا ، کنوارپن ٹیسٹ اور جبری شادی کو روکنا ہے۔

27دسامبر
جے یو آئی لیڈروں کے درمیان نظریات نہیں، مال کی جنگ ہے، پیر معصوم نقوی

جے یو آئی لیڈروں کے درمیان نظریات نہیں، مال کی جنگ ہے، پیر معصوم نقوی

جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اسلام نہیں ،مفادات اور مال کی سیاست کرتے ہیں۔ وہ اسلام کا صرف نام استعمال کرتے ہیں تاکہ ہمیشہ اقتدار میںرہیں۔2018ءکے الیکشن میں ناکامی کے بعد جب سے اقتدار سے باہر نکلے ہیں،پریشان ہیں۔ خفت کو مٹانے کیلئے ملکی حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ عوام نے پی ڈی ایم اورمولانا کی فسادی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔