27

امام رضا علیہ السلا م کے حرم میں نہج البلاغہ کے ۷۶۸ سالہ قدیمی خطی نسخے کی رونمائي

  • News cod : 11604
  • 25 فوریه 2021 - 11:04
امام رضا علیہ السلا م کے حرم میں نہج البلاغہ کے ۷۶۸ سالہ قدیمی خطی نسخے کی رونمائي
امیرالمؤمنین امام المتقین حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت کے موقع پر آستان قدس رضوی کے کتب خانوں ، میوزیمز اور دستاویزاتی مرکز کی ارگنائزیشن کی جانب سے نہج البلاغہ کے ۷۶۸ سالہ قدیمی خطی نسخے کی رونمائي کی گئي ۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق؛ آستان قدس رضوی کے کتب خانوں،میوزیموں اور دستاویزاتی مرکز کی ارگنائزیشن کے ۷۵ ویں علمی و ثقافتی پروگرام میں جسے آستان قدس رضوی کے ادارہ تخلیقی آرٹ اور قم کی علوم ومعارف یونیورسٹی کی شراکت سے منعقد کیا گیا تھا خطی نسخوں کے ماہر سید رضا حسینی نے خطاب کرتے ہوئے اس قدیمی اور قیمتی نسخے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے نہج البلاغہ کے اس ایڈیشن کو آستان قدس رضوی کی لائبریری کے خطی نسخوں والے خزانے میں ایک اہم اور قیمتی نسخہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ گرانقدر اور قیمتی ایڈیشن بروز منگل مؤرخہ ۲۴ ذی الحجہ ۶۷۴ ہجری قمری کو محمد بن حسین برھان نظامی کے توسط سے خط مشکول میں تحریر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نسخے کا سب سے بڑا امتیاز اور خصوصیت یہ ہے کہ عبارتوں میں کہیں کوئي ایک لفظ بھی مٹانہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کتابت کی تاریخ کے اعتبار سے یہ نسخہ آستان قدس رضوی کا دوسرا قدیمی نسخہ ہے خطی نسخوں کے ماہر سید رضا حسینی نے کہا کہ یہ ایڈیشن ایرانی کتب خانوں میں دستیاب نہج البلاغہ کے دیگر قیمتی نسخوں میں سے ایک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ایڈیشن کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ اس کا کاتب ایک عالم و فاضل شخص تھا اسی لئے اس ایڈیشن میں الفاظ اور عبارات کا صحیح اندراج نہایت دقت سے انجام پایا ہے ۔

اسلامی متون کے محقق حجت الاسلام والمسلمین قیس عطار نے بھی پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے نہج البلاغہ کے اس ایڈیشن کا تعارف کرایا اور اس کا دیگر نسخوں کے ساتھ موازنہ بھی کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بلاغی اعتبار سے نہج البلاغہ کے تقریباً بیس قیمتی ایڈیشنز ہیں، انہوں نے نہج البلاغہ کے اس خطی ایڈیشن کو نہایت قیمتی اور گرانقدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایڈیشن کو جو چیز گرانقدر اور نایاب بناتی ہے وہ یہ ہے کہ سبھی بلاغی خصوصیات اس میں موجود ہوں ۔

اسلامی متون اور کتب کے محقق نے نہج البلاغہ کے ایڈیشن کو تین حصوں میں یعنی ایرانی، یمنی اور بغدادی میں تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ ظاہری طور پر یہ ایڈیشن ایرانی ہے اور تبرک کے طورپر ۲۴ ذی الحجہ کو جو کہ عید مباہلہ کا دن ہے سال ۶۷۴ میں اس کی کتابت کا کام اس دن مکمل ہوا۔

انہوں نے اس ایڈیشن کو ایک مکمل ايڈیشن قراردیتے ہوئے کہا کہ نہج البلاغہ کے بہت سارے خطی ایڈیشن پائے جاتے ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر ایسے ہیں جن کے پہلے یا آخری چند صفحات نہیں ہیں اور ایڈیشن کی تفصیلات اور کاتب کا نام وغیرہ عام طور پر انہی صفحات پر درج ہوتا ہے۔

حجت الاسلام عطار نے کہا کہ نہج البلاغہ کا یہ ورژن کامل ہے فقط اس کے چار صفحات بعد میں کتابت ہوئے ہیں جس سے کوئی کمی نہیں ہوتی۔

انہوں نے اس ایڈیشن کی بعض دیگر خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کتابت بہت دقت سے انجام پائی ہے اور اسی طرح کلمات کے نیچے عربی شرحوں کے علاوہ فارسی میں شرح دی گئی ہے ۔

قم کی علوم و معارف قرآن کریم یونیورسٹی کے تحقیقی ادارے کے سربراہ علی رضا کاوند نے نہج البلاغہ پر کئے جانے والے سوالات اور شبہات کے جواب میں تقریر کی اس وقت آستان قدس رضوی کے خطی خزانے والے مرکز میں۵۷ ہزار خطی نسخوں کو حفاظت سے رکھا گیا ہے جن میں سے ۵۸۸ کتابیں حضرت امام علی علیہ السلام کے بارے میں ہیں۔

 

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=11604