18

قومی نصابِ تعلیم سے “تاریخی مسلمات” کو سرے سے نکال دیا گیا ہے، علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر

  • News cod : 28551
  • 28 ژانویه 2022 - 15:19
قومی نصابِ تعلیم سے “تاریخی مسلمات” کو سرے سے نکال دیا گیا ہے، علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر
علامہ ڈاکٹر حسین اکبر لاہور میں یکساں قومی نصابِ تعلیم کے حوالے سے شیعہ علماء پاکستان کی تحفظات پر مبنی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یکساں قومی نصاب پر ہماری گہری نظر رہی ہے اور ان کتابوں کو پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ کتابوں سے تاریخی مسلمات کو سرے سے نکال دیا گیا ہے

وفاق ٹائمز کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، ادارہ منہاج الحسینؑ لاہور، تحریک حسینیہ پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر حسین اکبر لاہور میں یکساں قومی نصابِ تعلیم کے حوالے سے شیعہ علماء پاکستان کی تحفظات پر مبنی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یکساں قومی نصاب پر ہماری گہری نظر رہی ہے اور ان کتابوں کو پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ کتابوں سے تاریخی مسلمات کو سرے سے نکال دیا گیا ہے جیسے غزوات کا ذکر آیا ہے تو مولا امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کا یا تو ذکر ہی نہیں ہے اگر ان کا کہیں تذکرہ آیا بھی ہے تو ایک عام سپاہی کی حثیت سے آپ ؑ کو پیش کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ یکساں قومی نصاب میں اہلبیت ؑاور عاشورا کا کہیں ذکر ہی نہیں بلکہ ایسے افراد کو اہمیت دی ہے جو متنازعہ و فرقہ واریت کا سبب ہیں اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نصاب میں کربلا اور اہلبیت کرامؑ کے بارے میں ابواب کو بھی شامل کیا جائے۔

ادارہ منہاج الحسینؑ لاہور کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ ملت تشیع کو اس متنازعہ نصاب پر تحفظات ہیں، لہذا نصاب سے متنازعہ عبارات، اسباق اور ابواب کو نکال کر مشترکہ مواد کو نصاب کا حصہ بنایا جائے کیونکہ متنازعہ نصاب قومی و ملی یکجہتی کیلئے نقصان دہ ہوگا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=28551