17

تعلیمی نصاب پر تحفظات، شیعہ علماء کے موقف پر حافظ طاہر اشرفی کا بھی اتفاق

  • News cod : 28690
  • 31 ژانویه 2022 - 17:41
تعلیمی نصاب پر تحفظات، شیعہ علماء کے موقف پر حافظ طاہر اشرفی کا بھی اتفاق
ذرائع کے مطابق علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ علامہ ساجد علی نقوی کی قیادت میں ہم نے نصاب کے حوالے سے اپنے تحفظات پیش کئے ہیں، اگر ان کو دُور نہ کیا گیا تو ہم پُرامن احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،وزیراعظم کے معاون خصوصی حافظ طاہر اشرفی سے شیعہ علماء نے لاہور میں پنجاب قرآن بورڈ کے آفس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں یکساں قومی نصاب، قرآن بورڈ، متحدہ علماء بورڈ سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کرنیوالے علماء میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ عارف حسین واحدی، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری، تحریک حسینیہ پاکستان اور ادارہ منہاج الحسینؑ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر شامل تھے۔ شیعہ قائدین نے یکساں قومی نصاب میں مکتب تشیع کے حوالے سے اپنے تحفظات سے حافظ طاہر اشرفی کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر حافظ طاہر اشرفی نے شیعہ علماء کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے معاملہ اعلیٰ سطح پر اُٹھانے کی یقین دہانی کروائی۔ ذرائع کے مطابق حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ہم نے شیعہ ارکان کی جانب سے یکساں قومی نصاب کے حوالے سے تحفظات من و عن حکومتی حکام تک پہنچائے ہیں، مگر ان پر عملدرآمد ہونے کا انہیں علم نہیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ حکام سے دوبارہ بھی بات کریں گے۔ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اہلبیتؑ و صحابہؓ کے ذکر کے بغیر نصاب تعلیم نامکمل ہے، نصاب کو اسلامی اقدار کے عین مطابق بنایا جائے گا اور اس میں تمام مکاتب فکر کو نمائندگی ملنی چاہیئے۔ ذرائع کے مطابق علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ انہوں نے پورے نصاب کا جائزہ لے کر مفصل اعتراضات تحریری طور پر دیئے تھے، جن کو شامل نہیں کیا گیا۔ اس پر حافظ طاہر اشرفی نے اتفاق کیا کہ آپ کے اعتراض جائز تھے، ان کو نصاب میں شامل کیا جانا چاہئے۔

ذرائع کے مطابق علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ علامہ ساجد علی نقوی کی قیادت میں ہم نے نصاب کے حوالے سے اپنے تحفظات پیش کئے ہیں، اگر ان کو دُور نہ کیا گیا تو ہم پُرامن احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علماء نے پہلی سے پانچویں تک کے نصاب پر اعتراضات دیئے مگر انہیں دور نہیں کیا گیا، اب چھٹی سے آٹھویں کا نصاب آ رہا ہے، اس میں بھی ہمارے عقائد و نظریات کیخلاف مواد شامل کیا گیا ہے، اس پر بھی ہمارے تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نصاب ایسا ہو جس سے نوجوان نسل کی بہتر انداز میں تربیت ہو سکے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=28690