5

ہم جنگ کے خلاف ہیں،یوکرائن بحران کا اصل ذمہ دار امریکہ ہے، رہبر معظم انقلاب

  • News cod : 30319
  • 01 مارس 2022 - 15:54
ہم جنگ کے خلاف ہیں،یوکرائن بحران کا اصل ذمہ دار امریکہ ہے، رہبر معظم انقلاب
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ نے عید بعثت کی مناسبت سے خطاب میں فرمایاکہ یوکرائن میں ایران جنگ بندی کا طرفدار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جنگ ختم ہو جائے تاہم کسی بھی بحران کا حل تبھی ممکن ہے جب اس کی جڑوں کو پہچان لیا جائے۔ یوکرین کے بحران کی جڑ امریکہ کی بحران ساز پالیسیاں ہیں اور یوکرائن ان پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی مبارک تاریخ یعنی عید مبعث کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے براہ راست خطاب میں عید بعثت کی عالم اسلام، ایرانی قوم اور تمام حریت پسندوں کو مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے فرمایاکہ یوکرائن میں ایران جنگ بندی کا طرفدار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جنگ ختم ہو جائے تاہم کسی بھی بحران کا حل تبھی ممکن ہے جب اس کی جڑوں کو پہچان لیا جائے۔ یوکرین کے بحران کی جڑ امریکہ کی بحران ساز پالیسیاں ہیں اور یوکرائن ان پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایاکہ امریکہ نے یوکرین کو اس حالت میں پہنچایا ہے۔ امریکہ نے اس ملک کے داخلی امور میں دخل اندازی کرکے، رنگین بغاوتیں کرواکر، ایک حکومت کی معزولی اور دوسری کی تشکیل کا سلسلہ شروع کرکے یوکرین کی یہ حالت کر دی۔ یوکرائن کے واقعات سے دو عبرتیں ملتی ہیں: جو حکومتیں امریکہ اور یورپ کی مدد کے سلسلے میں خوش فہمی میں ہیں، جان لیں کہ یہ حمایت ‘سراب’ ہے حقیقت نہیں۔

آج یوکرین کل افغانستان دونوں ملکوں کے صدور نے کہا کہ ہم نے امریکہ اور مغرب پر اعتماد کیا اور انھوں نے ہمیں بے سہارا چھوڑ دیا۔ حکومتوں کا سب سے بڑا سہارا عوام ہیں۔ یہ بحران یوکرین کی دوسری عبرت ہے۔

اگر یوکرائن کے عوام میدان میں اتر پڑتے تو یوکرین کی حکومت کی یہ حالت نہ ہوتی۔ عوام میدان میں نہیں اترے کیونکہ حکومت سے مطمئن نہیں تھے۔ آج دنیا میں جدید جاہلیت، تفریق، ظلم و بحران سازی کا مظہر امریکہ ہے۔ در اصل امریکی رژیم بحران پیدا کرنے اور بحرانوں میں جینے والی رژیم ہے جو اطراف عالم میں گوناگوں بحرانوں سے اپنے مفادات پورے کرتی ہے۔ #یوکرین اسی سیاست کی نذر ہو گیا۔

مکمل خبر کچھ دیر میں۔۔۔۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=30319