4

او آئی سی اجلاس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان

  • News cod : 31974
  • 24 مارس 2022 - 16:27
او آئی سی اجلاس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
اوآئی سی کانفرنس انعقاد خوش آئند، اسلامی ممالک مسائل کے حل کےلئے متفقہ حکمت عملی اپنائیں

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی پاکستان آمداور اسلام آباد کی میزبانی میں اجلاس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے ، فلسطین و کشمیر سمیت اسلامی دنیا کے اپنے مسائل کے حوالے سے دنیا باالخصوص مسلم دنیا کی نظریں او آئی سی پر ہیں ، جنوبی ایشیا میں امن و امان مسئلہ کشمیر و پر امن افغانستان جبکہ مشرق وسطیٰ میں مسئلہ فلسطین کے حل کےساتھ امن جڑا ہوا ہے، اسلامی دنیا جب تک اپنے مسائل کےلئے متفقہ حکمت عملی نہیں اپنائے گی اس وقت دنیا متوجہ نہیں ہوگی، اسرائیل و بھارت قابض ریاستیں ہیں ،ان سے مطالبات کی بجائے ان کےخلاف عملی اقدامات ضروری ہیں ، قراردادوں پر عملدرآمد کے عزم کے اعادہ کے ساتھ اب وقت آگیاہے کہ ان پر عملدرآمد کےلئے تیز ترین اقدامات اٹھائے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی کے 48 ویں وزرائے خارجہ اجلاس کے اسلام آباد میں انعقا د ، متفقہ اعلامیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ اسلامی ممالک سمیت اہم ملکوں کے وزرائے خارجہ، نمائندگان اور مبصرین کی پاکستان کی میزبانی میں ہونیوالی دو روزہ وزرائے خارجہ اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہاکہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ ایسے موقع پر اکٹھے ہوئے جب ایک جانب کشمیر میں ظلم و ستم اپنی انتہاءپر ہے تو دوسری جانب فلسطین میں آئے روز نہ صرف اسرائیل جیسی ناجائز ریاست مظالم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے بلکہ مختلف حوالوں سے دنیا کو دھوکہ دینے میں مصروف ہے جبکہ افغانستان کا مسئلہ عالمی استعمار کا پیدا کردہ ہے جس کے اثرات نے پاکستان سمیت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں ایک عرصہ سے لے رکھاہے، قابض افواج کے انخلاءکے بعد افغان عوام کےلئے مشکلات مزید بڑھی ہیں جبکہ مسلم دنیا کے اپنے اندر مسلسل مسائل جنم لے رہے ہیں، یمن ، بحرین، لبنان ، مصر اور دیگر ملکوں میں مسلسل بے چینی اور انسانی حقوق کے مسائل بڑھ رہے ہیں ، ان مسائل پر بھی سنجیدگی سے غور وفکر اور لائحہ عمل دینے کی ضرورت تھی مگر اس جانب اس سنجیدگی سے غور نہیں کیاگیا ، پہلے کی طرح معاملہ صرف قراردادوں تک محدود رہا، بھارت قابض اور اسرائیل ناجائز ریاست ہے جن کے مظالم کے خلاف عملی اقدامات کی بجائے ان سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ مظالم روکے حالانکہ وہ دوٹوک انداز میں مظلوم عوام پر مظالم کے پہاڑ نہ صرف ڈھائے ہوئے ہیں بلکہ بغیر کسی حیل و حجت کے بین الاقوامی چارٹر کی مسلسل انسانی حقو ق کی پامالیوں کو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھاتے جارہے ہیں ، اس ساری صورتحال میں انتہائی ضروری ہے کہ اقوام عالم خصوصاً اسلامی دنیا ان مسائل کے حل کےلئے تیز ترین اقدامات اٹھائے اور قراردادوں سے آگے بڑھے کیونکہ جب تک اسلامی ممالک اپنے مسائل کے حل کےلئے متفقہ حکمت عملی نہیں اپنائینگے اور عملی اقدامات نہیں اٹھائیں گے نہ صرف دنیا کی توجہ سے محروم رہیں گے بلکہ ہر آنے والا دن پہلے سے زیادہ مشکل ترین ہوگا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=31974