3

اُمت مسلمہ کو مسائل سے نکالنے کیلئے جذبہ حسینیت بیدار کیا جائے، مولانا شہنشاہ نقوی

  • News cod : 37343
  • 23 آگوست 2022 - 18:14
اُمت مسلمہ کو مسائل سے نکالنے کیلئے جذبہ حسینیت بیدار کیا جائے، مولانا شہنشاہ نقوی
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں دین کی احیاء اور مقاصد کے حصول کیلئے ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے، نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ کی زندگی امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہے.

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن جامعہ کراچی یونٹ اور دفتر مشیر امور طلبہ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام ’’حسینؑ ابن علیؑ اقتدار انسانی کے محافظ‘‘ کے عنوان سے عظیم الشان سالانہ یوم حسینؑ پارکنگ گراؤنڈ (بالمقابل آرٹس لابی) میں منعقد کیا گیا۔ یوم حسینؑ کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کی، جبکہ اس موقع پر علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی، مولانا علی افضال رضوی، مفتی ارشاد احمد سعیدی، رئیس کلیہ اسلامی علوم پروفیسر زاہد علی زاہدی سمیت نامور علماء کرام نے خطاب کیا، جبکہ عاطر حیدر، احمد رضا ناصری سمیت مختلف نوحہ خواں حضرات نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، سلام آخر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مظفر حسین رضوی نے پیش کیا۔ یوم حسینؑ میں طلبہ و طالبات سمیت اساتذہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔ یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ واقعہ کربلا ایک ایسا سانحہ ہے کہ جس نے انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دیا، اس کی روح یہ ہے کہ ظالم صرف وہ نہیں جو ظلم کر رہا ہے، بلکہ ظالم وہ بھی ہے، جو ظلم پر خاموش ہے۔

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ حسینیت ایک فکر، ایک ویژن کا نام ہے، حضرت امام حسینؑ نے دین اسلام کی بقاء اور سربلندی کیلئے اپنی جان نثار کرکے ایثار و قربانی کی ایک عظیم تاریخ کربلا کے میدان میں رقم کی۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں دین کی احیاء اور مقاصد کے حصول کیلئے ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے، نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ کی زندگی امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہے، حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں نے باطل قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کا جو غیر متزلزل فلسفہ عالم اسلام سمیت پوری دنیا کے اقوام کو دیا، اسے حسینیت کہتے ہیں۔ مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے حالیہ شدید ترین بارشوں کے بعد ملک میں خصوصاً سندھ و بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے اس کی زد میں آنے والے لاکھوں متاثرین کیلئے امداد و تعاون کی ترغیب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسینؑ کے ماننے والوں کو انسانیت و دکھی افراد کی خدمت میں ہمیشہ صف اول میں نظر آنا چاہیئے۔

مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ امام حسینؑ کی شخصیت کو پہچاننے کیلئے اس دنیا کی سب سے بہترین کتاب قرآن مجید ہے، کیونکہ قرآن مجید میں جو کچھ بیان کیا گیا ہے، امام حسینؑ اپنے وجود پر بھی اور اپنے زمانے میں اپنے معاشرے پر ان ہی چیزوں کو نافذ دیکھنا چاہتے تھے۔ مولانا شہنشاہ حسین نقوی نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کا مستقبل آپ سے وابستہ ہے، اگر آپ کی آشنائی اسلام کے حقیقی اصول کے ساتھ زیادہ ہوگی، تو کل آپ اس امت اور ملک میں موجود بگاڑ کی اصلاح کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں، جو شخص خواہ وہ کسی بھی مسلک سے ہو، حضرت امام حسینؑ کو مسلمانوں کے کسی ایک مسلک کا نمائندہ سمجھتا ہے، وہ سخت جہالت کا شکار ہے اور اپنی جہالت کی وجہ سے انسانیت، مسلمانوں اور معاشرے پر بھی بدترین ظلم کر رہا ہے۔دیگر مقررین نے ملک کی موجودہ سیلابی صورتحال کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے مخیر حضرات سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین سیلاب آپ حضرات کے منتظر ہیں، آگے بڑھیں اور راہ امام حسینؑ میں ان کیلئے امداد کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں معاشرے میں حسینیت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، سب کیلئے یکساں عدل و انصاف پر مبنی معاشرے قوموں کے استحکام اور بقاء کی ضمانت ہوتے ہیں، مسلمانوں کو مختلف فرقوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، ہمیں متحد ہونے اور درس کربلا سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

مقررین نے کہا کہ آج پوری اُمت مسلمہ مسائل کا شکار ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حسینیت کے جذبہ کو بیدار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جن معاشروں میں اتحاد و اتفاق ہوتا ہے، وہ کبھی بھی ابتری کا شکار نہیں ہوسکتیں، کیونکہ اتفاق و اتحاد ایک بہت بڑی نعمت و دولت ہے، واقعہ کربلا کے وقوع پذیر ہوئے صدیوں گزر گئیں، مگر ذہنوں اور دلوں میں امام کے ایثار اور صبر کے جذبے کو لازوال دوام حاصل ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی صفوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے اور بالخصوص ایسے وقت میں کہ جہاں امت مسلمہ ہر آنے والے دوسرے دن کسی انتشار کے دہانے پر کھڑی ہو جاتی ہو، حضرت امام حسینؑ کا کردار و اخلاق ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ آخر میں مشیر امور طلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی نے تمام علماء کرام، مہمانوں، اساتذہ کرام اور طلبہ و طالبات کا عظیم الشان یوم حسینؑ میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حضرت امام حسینؑ کے بارے میں علم کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمات کو عملی طور پر اپنانے کی ضرورت ہے، کیونکہ بغیر عمل کے علم کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=37343