3

امام علی علیہ السلام نے اپنی حکومت بچانے کیلئے بلیک میل ہونا اور ظلم کرنا قبول نہیں کیا، حجت الاسلام و المسلمین حسینی قمی

  • News cod : 39980
  • 16 نوامبر 2022 - 12:56
امام علی علیہ السلام نے اپنی حکومت بچانے کیلئے بلیک میل ہونا اور ظلم کرنا قبول نہیں کیا، حجت الاسلام و المسلمین حسینی قمی
امام علی علیہ السلام کی طرز حکومت پر اعتراض کرتے تھے کہ آپ(ع) کے یار اور اصحاب آپ(ع) سے الگ ہو کر معاویہ سے جا ملتے تھے جبکہ اگر امام علی علیہ السلام سیاست دان ہوتے، ان اصحاب کو روک لیتے.

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم میں نہج البلاغہ کے خطبہ نمبر 200 کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا: امام علی علیہ السلام خطبہ نمبر 200 میں ایسے موضوع پر گفتگو فرما رہے ہیں جس سے ان لوگوں کی غلط فہمیاں دور ہو جاتی ہیں جو لوگ امام(ع) کی طرز حکومت پر نکتہ چینی کرتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ امام(ع) اس خطبے میں فرماتے ہیں معاویہ مجھ سے زیادہ سیاست دان نہیں ہے؛ اس کی سیاست گناہ، ظلم، مکر اور فریب پر مبنی ہے اور اگر مکر اور فریب برے نہ ہوتے، میں بھی سیاستدان ہوتا۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے کہاکہ امام علی علیہ السلام کی طرز حکومت پر اعتراض کرتے تھے کہ آپ(ع) کے یار اور اصحاب آپ(ع) سے الگ ہو کر معاویہ سے جا ملتے تھے جبکہ اگر امام علی علیہ السلام سیاست دان ہوتے، ان اصحاب کو روک لیتے۔

حسینی قمی نے کہاکہ اس حوالے سے جناب عقیل کی مثال پیش کی جا سکتی ہے کہ جس نے امام(ع) سے بیت المال کی رقم میں سے اپنے لئے زیادہ حصہ مانگا لیکن امام(ع) نے ایسا کرنے سے منع کیا حالانکہ عقیل امام(ع) کا بھائی تھا۔

انہوں نے کہاکہ کچھ لوگوں کو رشوت اور حرام رقم کی باطنی حقیقت کا علم ہے کیونکہ ایسے اموال کی حقیقت خباثت اور پلیدی ہے جبکہ معاشرے کے کچھ لوگ حرام خوری میں گرفتار ہیں۔

کریمہ اہل بیت(س) کے حرم کے خطیب کا کہنا تھا: عدالتوں میں دائر مقدمات کی اکثریت مالی مسائل کے متعلق ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ معاشرے میں کچھ لوگوں نے دوسروں کے اموال پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ہمیں یقین ہو کہ رشوت خوری، کم فروشی، معاملے میں دھوکہ دہی و غیرہ کی حقیقی برائی کیا چیز ہے، تو کبھی بھی حرام مال کے پیچھے نہ جاتے۔

حسینی قمی نے کہاکہ امام علی علیہ السلام نے اپنی حکومت بچانے کیلئے بلیک میل ہونا اور ظلم کرنا قبول نہیں کیا اور اپنے بھائی کو بیت المال میں سے ناحق رقم نہیں دی۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے کہاکہ امام علی علیہ السلام پر ایک اعتراض یہ کیا جاتا تھا کہ وہ بیت المال کو لوگوں کے درمیان برابر حصوں میں تقسیم کرنا چاہتے تھے جبکہ گذشتہ دَور میں بعض لوگ بیت المال سے زیادہ حصہ وصول کرتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ امام علی علیہ السلام نہج البلاغہ کے خطبہ نمبر 126 میں فرماتے ہیں: اگر میرا اپنا ذاتی پیسہ بھی ہوتا تو تب بھی میں اسے برابر حصوں میں تقسیم کرتا، یہ تو پھر بیت المال کی رقم ہے۔

حسینی قمی نے کہاکہ کچھ لوگ بیت المال کو اپنا ذاتی مال سمجھتے ہیں اور اس کے خرچ کرنے میں کوئی دھیان نہیں رکھتے.

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=39980