9

شہباز شریف کا دہشتگردی کیخلاف جامع حکمت عملی تشکیل دینے کا عزم

  • News cod : 44458
  • 25 فوریه 2023 - 11:16
شہباز شریف کا دہشتگردی کیخلاف جامع حکمت عملی تشکیل دینے کا عزم
انہوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ پاکستان کا ایک دوست ملک ہے، جس کے بارے میں ہم سب کا خیال تھا کہ وہ آئی ایم ایف سے معاہدے کا انتظار کر رہے ہیں اور پھر اپنا حصہ ڈالیں گے، لیکن اس دوست ملک نے چند دن پہلے آگاہ کیا ہے

وفاق ٹائمز، وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جامع حکمت عملی تشکیل دینے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم خود اپنے گھر کے حالات ٹھیک نہیں کریں گے تو کوئی ہماری مدد کو نہیں آئے گا اور سیاسی استحکام ہر لحاظ سے مقدم ہے۔ اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان اور قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) سے متعلق اپیکس کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کا نیکٹا کے حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ایک غیر فعال ادارہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت نے اسٹیک ہولڈرز کو ایک جامع بحث کے لیے مدعو کیا تھا، جس کی وجہ سے نیکٹا کا منصوبہ تشکیل پایا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پشاور میں ہونے والے سانحے پر میں نے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا، لیکن انہوں نے مناسب نہیں سمجھا کہ اس اجلاس میں تشریف لائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چند لوگ ایک کمرے میں بیٹھ کر ایسے معاملات پر بات کرنے سے انکار کرتے ہیں اور آج جب ہم ایک کمرے میں بیٹھے ہیں تو ایک حصہ سڑکوں پر جانا چاہتا ہے اور معاملات خراب کرنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاملات بھی ہفتوں میں طے پاجائیں گے، جس کی کڑی شرائط منظور کرنے کے لیے ہم مجبور ہوگئے ہیں، کیونکہ ریاست سب سے پہلے اور باقی چیزیں بعد میں ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ تمام سیاسی شراکت داروں نے اپنا سیاسی اسٹیک داؤ پر لگایا ہے اور ریاست بچانے کے لیے خلوص سے پوری کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ پاکستان کا ایک دوست ملک ہے، جس کے بارے میں ہم سب کا خیال تھا کہ وہ آئی ایم ایف سے معاہدے کا انتظار کر رہے ہیں اور پھر اپنا حصہ ڈالیں گے، لیکن اس دوست ملک نے چند دن پہلے آگاہ کیا ہے کہ ہم آپ کی مدد کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ چیزیں بھلائی نہیں جاتیں، کیونکہ ماضی میں بھی پاکستان کے لیے انہوں نے اپنا حصہ ڈالا ہے، اس لیے ان نیکیوں کو تاقیامت نہیں بھلانا چاہیئے۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ اگر ہم خود اپنے گھر کے حالات ٹھیک نہیں کریں گے تو کوئی ہماری مدد کو نہیں آئے گا، اس لیے سیاسی استحکام ہر لحاظ سے مقدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جب چین گیا تھا تو وزیر خارجہ میرے ساتھ تھے، جہاں چین کے جواب میں کہا تھا کہ ان کی سکیورٹی سے اگر ہماری سکیورٹی زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہے، اس لیے چین کو ہمیشہ یہ احساس رہا کہ پاکستان ہمارا بہترین دوست ملک ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج تمام سیاسی قیادت اور عسکری قیادت بیٹھی ہے، یہ کہاں کا انصاف تھا کہ ایک اچھا بھلا ملک چل پڑا تھا، امن و سکون قائم ہوگیا تھا، پاکستان کے 83 ہزار سپوت شہید ہوئے، ماؤں، بہنوں، والدین اور بیٹوں سمیت افواج پاکستان کے افسران، نوجوان، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سیاست دان، ان کے بچوں نے قربانیاں دیں اور اس طرح صرف پاکستان کا امن نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے امن قائم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قربانیاں ہم نے دی ہیں، اس سے زیادہ کوئی مثال نہیں ہوسکتی کہ 80 ہزار پاکستانیوں نے جام شہادت نوش کیا اور پوری دنیا کے لیے امن کا بندوبست کیا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=44458