6

یونان، علامہ شہنشاہ نقوی کی مسیحیوں کے عالمی مذہبی روحانی پیشوا پاپائے اعظم سے ملاقات

  • News cod : 44855
  • 10 مارس 2023 - 15:33
یونان، علامہ شہنشاہ نقوی کی مسیحیوں کے عالمی مذہبی روحانی پیشوا پاپائے اعظم سے ملاقات
پاپائے اعظم نے مسلمانوں کی تاریخ، شیعہ اور سنی مسالک اور مکاتب فکر کے بارے میں کچھ جاننا چاہا، جسے بہت مختصر اور جامع انداز سے بیان کیا۔ اس بات کے اظہار کے ساتھ کہ مسالک اور مکاتب مختلف ضرور ہیں مگر ہم سب ایک ہیں اور ہم علمی اختلاف پر یقین رکھتے ہیں شدت پسندی اور نفرت آمیز رویوں کی مذمت کرتے ہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یونانی شہر ایتھنز میں مسیحیوں کے عالمی مذہبی روحانی پیشوا پاپائے اعظم یونان (جناب ائیرو نیموس) سے ان کے مکتب میں علامہ شہنشاہ نقوی ملاقات کی۔ ملاقات میں معروف صحافی، ادیب، شاعر سیّد اقبال حیدر، میزبان سید عشیر حیدر رضوی، شاعر، ادیب دانشور ڈاکٹر سیّد ندیم عباس نقوی بھی شریک تھے۔ ملاقات میں عالمی سطح پر مسیحی برادری اور مسلمانوں کے درمیان انسانی بنیادوں پر ہم آہنگی پر زور دیا گیا اور اخلاقی اور انسانی اقدار کے فروغ پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں مسیحی برادری کی جانب سے خاص طور پر یورپ میں مسلمانوں کے اُمور پر توجہ اور اُن کے حل کے حوالے سے کچھ مسائل پیش کیے گئے، جسے اُنھوں نے فراخ دلی سے قبول کیا۔ یونان میں مسلمانوں کے لیے قبرستان کی زمین مختص کیے جانے پر شکریہ ادا کیا گیا اور اس زمین میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا، جس کو انھوں نے قبول کیا۔ انھوں نے دریافت کیا کہ کیا سنیوں اور شیعوں کے لیے علیحدہ زمین دیں؟ تو ہماری جانب سے خواہش کا اظہار ہوا کہ مسلمانوں کے لیے (ایک ہی قبرستان جو شیعہ اور سنی دونوں کے لیے) مشترکہ ہونا چا ہیئے۔
پاپائے اعظم نے مسلمانوں کی تاریخ، شیعہ اور سنی مسالک اور مکاتب فکر کے بارے میں کچھ جاننا چاہا، جسے بہت مختصر اور جامع انداز سے بیان کیا۔ اس بات کے اظہار کے ساتھ کہ مسالک اور مکاتب مختلف ضرور ہیں مگر ہم سب ایک ہیں اور ہم علمی اختلاف پر یقین رکھتے ہیں شدت پسندی اور نفرت آمیز رویوں کی مذمت کرتے ہیں۔ مسلمانوں کی عبادات کے بارے میں پاپائے اعظم نے دریافت کیا تو تفصیل سے جامع اور مختصر اُنھیں بتایا گیا کہ ہم عبادات کس انداز سے کرتے ہیں اور ہمارے ایام اور اوقات عبادات کیا ہیں۔نبی مکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم، آپؐ کے اصحابؓ اور آپؐ کے اہلِ بیت علیہم السلام سے متعلق دریافت کیا جس پر انھیں مختصر اور جامع بریفنگ دی گئی۔
پاپائے اعظم نے بتایا کہ بہت بڑی تعداد میں اُن کے یتیم خانوں میں مسلمان یتیم بچوں کی پرورش کی جارہی ہے ، اُنھیں اُن کے دین کے مطابق عبادات کا موقع دیا جاتا ہے اور اُنھیں مسلمانوں کے رسم و رواج اور رسومات کی ادائیگی کی آزادی ہے۔ مسلمان جنگ زدہ ممالک سے آئے ہوئے یتیم بچوں کی پرورش کی ذمہ داری جو پاپائے اعظم کی جانب سے ادا کی جارہی ہیں اس کا شکریہ ادا کیا گیا۔ ان یتیم خانوں میں زیادہ تر افغانستان اور شام سے آئے ہوئے مسلمان یتیم بچوں کی پرورش کی جارہی ہے۔ اس ملاقات کا ایک ہدف ان کی جانب سے مسلمانوں کے امور میں توجہ کا شکریہ ادا کرنا اور مزید بہتری لانا تھا۔ اس ملاقات کو انسانی اور اخلاقی اقدار کی مثالی ملاقات قرار دیا جا سکتا ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=44855