قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
جلوس میں نامور ماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی و سینہ کوبی کی۔ جلوس میں عزاداران کے علاوہ بوڑھے، بچوں اور خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ جلوس کی گزر گاہوں پر عزاداران کیلئے سبیلیں اور طبی امدادی کیمپ لگائے گئے تھے، جہاں سے عزاداران کی رہنمائی کی گئی۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ شہنشاہ نقوی کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور پاکستان سے وفاداری ہمارا نصب العین ہے اور حسینیت و پاکستانیت ہماری پہچان و تعرف ہے، تشکیلِ پاکستان سے تعمیر پاکستان تک ہمارے بزرگوں کا قابلِ ذکر کردار ہے لہٰذا وطن سے پیار ہمارے رگ و پے میں بسا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنا دین عزیز ہے جبکہ امریکہ و اسرائیل نہیں چاہتے کہ اسلام کا پیغام آگے بڑھے، ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج مسلمان ہی دین اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، جن کی سرپرستی امریکہ کررہا ہے
پاپائے اعظم نے مسلمانوں کی تاریخ، شیعہ اور سنی مسالک اور مکاتب فکر کے بارے میں کچھ جاننا چاہا، جسے بہت مختصر اور جامع انداز سے بیان کیا۔ اس بات کے اظہار کے ساتھ کہ مسالک اور مکاتب مختلف ضرور ہیں مگر ہم سب ایک ہیں اور ہم علمی اختلاف پر یقین رکھتے ہیں شدت پسندی اور نفرت آمیز رویوں کی مذمت کرتے ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین سید شہنشاہ حسین نقوی نے وفاق المدارس الشعیہ پاکستان کے سربراہ و بزرگ عالم دین حضرت آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی سے جامعۃ المنتظر لاہور میں ملاقات کی۔
علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا کہ آپؑ نے اپنے دور خلافت میں عدل و انصاف کا قیام کیلئے جدوجہد کی اور اسلامی تعلیمات کو گھر گھر پہنچایا، آپ کے بعد آپ کے فرزندگان امام حسنؑ اور امام حسینؑ نے تبلیغ دین کیلئے طویل جنگ کی اور کربلاء کے میدان میں اسلام دشمن قوتوں کو شکست فاش سے دوچار ہونا پڑا، آج بھی مسلمان اسی جرأت و بہادری اور حوصلے کے ساتھ جینے کا سلیقہ سیکھیں تاکہ پرچم اسلام بلند ہو اور مسلمان بھی دوسری اقوام کی طرح عزت و آبرو کے ساتھ اپنی زندگیاں گزار سکیں۔
علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا کہ ضروری ہے کہ پٹرول، بجلی، گیس اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی ہو، شہری انتظامیہ کے ذمہ داران بڑھتی ہوئی قیمتوں پر نظر رکھیں، تاجر برادری عوام پر رحم کرے اور کوشش کی جائے کہ ان کو مناسب داموں پر ضروریات زندگی کی چیزیں فراہم ہوں تاکہ عوام کی داد رسی ہو سکے اور وہ چین و سکون کے ساتھ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔
ایک بیان میں معروف عالم دین کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرے، افغانستان سے ہمارے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کو روکا جائے اور معاشی بحران ختم ہو۔
امامیہ میڈیکس انٹرنیشنل کے ڈاکٹر دلبر سعید نے کہا کہ نئے پراجیکٹ میں تمام جدید ترین میڈیکل سہولیات ہوں گی جو کہ ایک بڑے عالمی معیار کے ہسپتال میں ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کراچی میں گلستان جوہر کے علاقے قائم کیا جارہا ہے کیوں کہ بہت جلد یہ علاقہ کراچی کا ایک مرکز تصور کیا جائے گا اور ایسے علاقے میں موجود سہولت سے مریضوں کی ایک بہت بڑی تعداد فیضیاب ہوسکے گی۔