حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
اپنے بیان میں بزرگ عالم دین نے کہا کہ ایک طرف کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کو ملک بھر کے دورے کرنے کی آزادی ہے تو دوسری جانب مسلمانوں میں وحدت کا پرچار کرنے والی شخصیت علامہ شہنشاہ نقوی پر پابندی لگائی جارہی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
خطیب اہلبیت علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا اور امام حسین علیہ السلام اور انکے اصحاب باوفا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کربلا متلاشیان حق کے لئے ایک درسگاہ ہے یہ امام حسین علیہ السلام کا تصدق ہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا کا ہر ملک اور ہر شہر مدرسے میں تبدیل ہوچکا ہے آج حسین کے نام پر دنیا بھر میں ہونے والے اجتماعات یزید و یزیدیت پر خطِ تنسیخ کھینچ رہے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے اکثر علاقوں میں ظالم و مظلوم ، قاتل و مقتول اور جابر و مجبور کی تمیز کیے بغیر مکتب تشیع کے محب وطن اور قانون پسند شہریوں کو فورتھ شیڈول میں ڈال کر توہین آمیز رویہ ایک مہذب قوم کی اہانت و تذلیل ہے جو قابل مذمت ہے
پاک محرم ایوسی ایشن کے زیرِ اہتمام نشترپارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام ۱۴۴۴ھ کی دوسری مجلس عزا سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ اہلبیت علیہ السلام نے اپنے اقوال و فرامین کی صورت میں بنی نوع انسان کے لئے اعلی ترین کلیہ قاعدہ اور قانون فراہم کیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ وطن عزیز مزید خلفشار اور انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکہ و اسرائیل اور بھارت ہمارے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں ہم نے ہمیشہ وطن سے وفاداری اور امام حسین ؑ کی عزاداری کو ہی ترجیح دی ہے ، میں پاکستان میں بسنے والے اور محبت کرنے والے شیعہ سنی مسلمانوں سے اپیل کروں گا کہ پرامن رہیں اور اگر میری محبت میں گھروں سے باہر نکلے ہوئے ہیں تو اپنےق۱ گھروں کا چلے جائیں،کل صبح انشاء اللہ یا تو میں کراچی پہنچوں گایا خمسہ مجالس کی پانچویں مجلس سے خطاب کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم معروف خطیب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف تکفیری عناصر کی مہم جوئی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ چندسال قبل کے ایک وڈیو کلپ کو بہانا بنا کر فرقہ وارانہ پروپیگنڈہ کے ذریعہ وطن عزیزکی پرامن فضا کومکدرکرنے کی جوسازش کی جارہی ہے وہ بلاجواز، کھلی زیادتی اورانتہائی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کربلا والے ہمیں اللہ سے قریب کرنے والے لوگ ہیں یہ وہ شخصیات ہیں جو قرب پروردگار کا بڑا ذریعہ اور وسیلہ ہیں اور یہ ممبر حسین کا ہے اور یہاں کسی کو آنے پر پابندی نہیں ہے اگر دین کو ثقافت بنا دیا جائے تو پھر دشمن کچھ نہیں کر سکتا دشمن کا پیسہ ضائع جائے گا اگر دین ثقافت بن جائے اس لیے کہ ثقافتوں کی عمریں بڑی طول ہوا کرتی ہیں۔
شاعر اہلبیت ؑ ڈاکٹر ریحان اعظمی کی نماز جنازہ مولانا اسد علی شاکری کی اقتداء میں ادا کردی گئی۔ ہزاروں چاہنے والوں نے شرکت کی۔