12

جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کو منہدم ہوئے 100 سال گزر چکے،بحال نہیں کروایا جا سکا،آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

  • News cod : 46779
  • 30 آوریل 2023 - 11:51
جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کو منہدم ہوئے 100 سال گزر چکے،بحال نہیں کروایا جا سکا،آیت اللہ حافظ ریاض نجفی
انہوں نے کہا کہ جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کی تعمیر کے حوالے سے شیعہ کو زیادہ بیدار ہونا تھا مگر وہ بھی نہیں ہوئے۔ محب اہل بیت اہل سنت کو ساتھ ملا کر سعودی حکمرانوں سے مطالبہ کیا جائے کہ جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کی تعمیر ہونی چاہیے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کو منہدم ہوئے 100 سال گزر چکے، ابھی تک دختر رسول فاطمہ زہرا سلام اللہ ،ازواج مطہرات اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کے مزارات کو بحال نہیں کروایا جا سکا ۔آج امت مسلمہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ جنت البقیع کی بحالی کے لیے مشترکہ جدوجہد کی جائے، ان شاءاللہ کامیابی ہوگی ۔انہوں نے کہا اس وقت سعودی عرب میں متعصب مولویوں کا کنٹرول ختم ہو رہا ہے۔ محمد بن سلمان کی روشن خیال حکومت کومحب اہل بیت سنی اورشیعہ مسلمان پاکستان سے کم ازکم 6 کروڑ خطوط تحریر کرکے جنت البقیع کی بحالی کا مطالبہ کریں توامید ہے کہ سعودی حکومت امت کا مطالبہ پورا کرنے پر مجبور ہوگی۔

انہوں نے اس پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ مکتب اہل بیت کی سب سے زیادہ ذمہ داری بنتی تھی مگراس حوالے سے شیعہ نے بھی سستی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ جنت البقیع کے مزارات پر تنظیمیں قائم ہیں مگر اس موضوع پر سال میںصرف ایک احتجاجی جلسہ کربلا گامے شاہ میں منعقد ہوتا ہے ۔ احتجاج کیا جاتا ہے۔یہ کافی نہیں ہے۔ جنت البقیع کی یاد میں ہمیں ایسے ہی احتجاجی جلسے اور مجالس منعقد کروانی چاہیں جےسے باقی معصومین کے ایام ولادت و شہادت پر مجالس منعقد کرواتے ہیں۔

جامع علی مسجد جامعة المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ رمضان المبارک 1925ءمیں متعصب دشمن اہل بیت مولوی عبدالوہاب نجدی نے انہدام جنت البقیع کا فتویٰ جاری کیا ، جبکہ 8 شوال کو مزارات مقدسہ کو منہدم کردیا گیا۔دختر رسول فاطمہ الزہرا، زوجہ رسول خدیجة الکبریٰ، حضرت حمزہ، امام حسن مجتبیٰ، امام زین العابدین،امام باقر، امام جعفر صادق،ام سلمیٰ اور باقی مقدس شخصیات کے مزارات او قبروں کو منہدم کرکے مسلمانوںکی دل آزاری کی گئی۔ انہوں نے کہا ایشو کو زندہ رکھنا چاہیے، اس حوالے سے مسلمان سکھ قوم سے سیکھیںکہ انہوں نے اپنے علیحدہ وطن خالصتان کے لیے ہر ملک میںریفرنڈم منعقد کروایا ،کئی ممالک ان کے موقف کی تائید بھی کر رہے ہیں۔

رئیس الوفاق المدارس نے یاد دلایا کہ برطانیہ نے اسلام کے دو بڑے مکاتب فکر سنی اور شیعہ میںمزید تقسیم پیدا کرنے کے لیے سازشیںکیں۔لارنس آف عریبیہ ایک برطانوی تھا جو عربی اچھی جانتا اورخرچ بھی اچھا کر لیتا تھا۔لارنس آف عریبیہ نے 1703ءمیں عبدالوہاب نجدی کے ذریعے وہابیت کی بنیاد رکھی۔ 1880 ءمیں برطانیہ نے مرزائیت کی بنیاد رکھی اور اہل سنت کو تقسیم کیا، جبکہ1723ءمیں شیخیت اور 1817ءمیں بہائیت ایجاد کرکے شیعہ مکتب کو تقسیم کیا گیا۔ آج اسی گروہ کے کچھ بدبخت لوگ پنجتن پاک کے نام پر پانچ اور معصومین کے نام پر 14 خدا ماننے کا مشرکانہ عقیدہ رکھتے ہیں۔جس کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔ ایسے من گھڑت خیالات اسی برطانوی ایجنسی ایم آئی 6 کی سازش ہے کہ مسلمان آپس میں لڑتے رہیں ،اسلام کمزور ہواور وہ کافی حد تک اپنی سازش میں کامیاب بھی ہوا ہے ۔

حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ دختر رسول فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، امام حسین اور زینب سلام اللہ علیہم سے بھی زیادہ مظلوم ہیں کہ ان کی قبر کا تونشان تک نہیں ہے ، جبکہ باقی آئمہ روضے ہیں اور وہاں حرم بھی بنے ہوئے ہیں۔ کروڑوں کی تعداد میں ہر سال لوگ زیارت کے لیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کی تعمیر کے حوالے سے شیعہ کو زیادہ بیدار ہونا تھا مگر وہ بھی نہیں ہوئے۔ محب اہل بیت اہل سنت کو ساتھ ملا کر سعودی حکمرانوں سے مطالبہ کیا جائے کہ جنت البقیع کے مزارات مقدسہ کی تعمیر ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ حیرت کی بات ہے اور یہ کیسا دین ہے کہ عبدالوہاب نجدی نے من گھڑت فتویٰ دے کر مزارات کومنہدم کروادیا۔جبکہ حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور خود شاہ سعود کی بھی قبریں موجود ہیں مگر اہل بیت اطہار ،ازواج مطہرات اور اصحابہ ذی وقار کی قبروں کو منہدم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہابی نجدی تو روضہ رسول کو بھی مسمار کرنا چاہتے تھے مگر برصغیر کے مسلمانوں کے دباو ¿ کی وجہ سے آل سعود ایسا نہیں کرسکے ۔ یہاں کے ہندووں نے بھی مسلمانوں کے موقف کی تائید کی تھی۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=46779