6

شیعہ ٹارگٹ کلنگ پرہم نے بھی احتجاج کئے، کبھی ٹریفک سگنل اور گملا تک نہیں ٹوٹا، علامہ سبطین سبزواری

  • News cod : 47155
  • 11 می 2023 - 16:04
شیعہ ٹارگٹ کلنگ پرہم نے بھی احتجاج کئے، کبھی ٹریفک سگنل اور گملا تک نہیں ٹوٹا، علامہ سبطین سبزواری
انہوں نے زوردیا کہ معاملے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی باتیں افسوسناک ہیں۔ اصلاح احوال کے لئے سیاسی قائدین اور اداروں کو اپنی انا کی قربانی دینی چاہیے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے سیاسی بلوائیوں کی طرف سے قومی املاک اور جناح ہاوس کوجلانے، آرمی تنصیبات پر حملے، جلا و گھیراو اور لوٹ مار کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست کرنا اور گرفتار ی سے ڈرنا دونوں متضاد رویے ہیں۔کوئی سیاسی جماعت ریاست سے نہیں لڑتی، بلکہ سیاسی اور آئینی راستہ اختیار کرتی ہے۔ مقدمات جھوٹے ہیں تو عدالتوںمیں فیصلہ ہوجائے گا۔ سیاسی قائدین کو عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے ۔

اس حوالے سے تکفیری بازاری دہشتگردوں کی طرف سے شیعہ ٹارگٹ کلنگ پرقائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر ہونے والے پرامن احتجاج مثالی ہیں،ہم نے احتجاج کئے مگر قومی املاک کو نقصان نہیں پہنچا۔اور نہ ہی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی۔ہمارے احتجاج میں کبھی ٹریفک سگنل اور گملا تک نہیں ٹوٹا۔اسی طرح ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی اور بینظیر بھٹو کے دہشت گردی میںقتل پر پیپلز پارٹی کا ردعمل ،سانحہ ماڈل ٹاو ¿ن میں چودہ شہداءکی شہادت پر تحریک منہاج القرآن کے احتجاج کی مثالیں بھی اسی سرز مین پاکستان پر موجود ہیں، انہوںنے بھی احتجاج کئے ،مگر کبھی فوجی تنصیبات پر حملے کئے اور نہ ہی مخالفانہ نعرے بازی کی۔

جامعہ النجف میں مختلف وفود سے ملاقات میں علامہ سبطین سبزواری نے افسوس کا اظہار کیا کہ احتجاج کے دوران نشان حیدر حاصل کرنے والے قومی ہیروزکی یادگار کی جس طرح توہین کی گئی ناقابل معافی ہے ۔انہوںنے کہا احتجاج کا حق آئین دیتا ہے،سیاسی قائدین سے اپیل ہے کہ احتجاج کریںمگر تحمل اور بردباری کے ساتھ۔اسلامی تحریک کے رہنما نے سیاسی بلوائیوں کے حملے کے وقت فوج کی طرف سے صبر و تحمل اور مشتعل نہ ہونے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سیاسی رویہ اختیار کرنے چاہیئں۔

انہوں نے زوردیا کہ معاملے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی باتیں افسوسناک ہیں۔ اصلاح احوال کے لئے سیاسی قائدین اور اداروں کو اپنی انا کی قربانی دینی چاہیے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=47155