10

مختصر حالات زندگی شیخ ابوالحسن بشوی

  • News cod : 48331
  • 27 ژوئن 2023 - 12:06
مختصر حالات زندگی شیخ ابوالحسن بشوی
نجف اشرف میں تقریباً 10 سال امام خمینی (رح) کے ساتھ رہے، اسی دوران امام خمینی(رح) کے رسالہ عملیہ (توضیح المسائل) کو مومنین تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ، امام کے محافظ بن کر ساتھ چلتے تھے آپ ہمیشہ ایک سائے کی طرح امام کے ساتھ ساتھ رہتے تھے۔

وفاق ٹائمز، شیخ ابوالحسن سنہ1931ء کو ناظم آباد بشو سکردو بلتستان کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے، آپ نے ابتدائی تعلیم سکردو چھومیک سے تعلق رکھنے والے جناب آخوند حسن سے کمسنی کے عالم میں حاصل کی، اس کے بعد آپ کراچی چلے گئے اور وہاں ایک سال رہنے کے بعد زیارت کے قصد سے عراق چلے گئے پھر وہاں کربلا میں شگر سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین سے آپ کی ملاقات ہوئی، انکی درست رہنمائی کی بدولت آپ نے حوزہ نجف اشرف کو انتخاب کیا، اور دینی تعلیم حاصل کرنے مشغول ہو گئے
نجف اشرف میں تقریباً 10 سال امام خمینی (رح) کے ساتھ رہے، اسی دوران امام خمینی(رح) کے رسالہ عملیہ (توضیح المسائل) کو مومنین تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ، امام کے محافظ بن کر ساتھ چلتے تھے آپ ہمیشہ ایک سائے کی طرح امام کے ساتھ ساتھ رہتے تھے۔
آپ امام کے دفتر میں کچھ عرصہ پاکستان اور ہندوستان کے طلاب کی نمائندگی اور مقسم کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے اور جب تک حوزہ علمیہ نجف میں رہے حوزہ میں آنے والے طلاب کی علمی، فکری اور مالی تعاون کرتے رہے، اور انہیں غربت کا احساس نہیں ہونے دیتے تھے۔
بعدازاں کچھ مشکلات اور علاقے کی محرومیوں کے سبب آپ حوزہ علمیہ نجف اشرف چھوڑ کر اپنے آبائی گاؤں بشو تشریف لے گئے کیونکہ اس وقت علاقے میں اور کوئی عالم دین موجود نہیں تھا
9 سال تک بشو سلطان آباد اور ناظم آباد دو علاقوں میں دینی فرائض انجام دینے کے بعد آپ فیملی سمیت ایران چلے گئے، ایران کی طرف ہجرت کرنے کا سب سے بڑا ہدف بچوں کو بہترین تعلیم دلانا تھا کیونکہ اس وقت بشو میں تعلیمی رجحان بہت کم تھا اور یہ کمی آج بھی موجود ہے۔ آج بھی لوگ بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت کیلئے ہجرت کرکے پاکستان کے بڑے بڑے شہروں کی طرف جانے پر مجبور ہیں۔
جب آپ ایران پہنچے تو اس وقت انقلاب اسلامی ایران کامیاب ہوچکا تھا اور آپ امام سے ملنے کے لیے بے چین تھے جب آپ امام سے ملنے تہران گئے تو امام سے ملاقات ہو گئی اور امام نے آپ کو پہچان لیا اور فرمایا آقای ناصر ملت اب آپ ایران میں ہی رہیں اور بچوں کو بہترین تعلیم دلائیں جس کی وجہ سے آج آپ کے سارے بچے تعلیم یافتہ ہیں آپ کے بڑے بیٹے خلف صالح جناب شیخ محمد حسن سعیدی جو کہ اس وقت حوزہ علمیہ مشھد مقدس میں کئی سالوں سے علوم محمد وآل محمد حاصل کرنے میں مصروف عمل ہیں اور اس وقت انکا حوزہ علمیہ مشھد مقدس کی بہت ہی بااستعداد اور علمی شخصیات میں شمار ہوتا ہے۔
شیخ ابوالحسن ناصر ملت مرحوم جب تک مشھد مقدس میں تھے حوزہ مشھد میں نئے آنے والے طلباء کا ہر ممکن تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی رہنمائی کرتے رہےاور آپ بہترین مہمان نواز بھی تھے۔

آپ کی سرگرمیوں کا مختصر جائزہ

آپ انجمن محفل کساء بشو کے سرپرست اعلی اور بانی تھے آپ کی سربراہی میں انجمن محفل کساء نے کافی خدمات سرانجام دیں اور یہ انجمن آج بھی اپنے بساط اور توانائی کے مطابق خدمات انجام دے رہی ہے۔
اسی انجمن کے زیر اہتمام بشو میں دو مدرسوں کا قیام عمل میں لایا گیا جو کہ آج بھی تشنگان علم کو سیراب کررہے ہیں۔
اسی انجمن کے زیر اہتمام بشو میں 14 دینیات سینٹرز کو وجود میں لایا گیا ہے جوکہ آج بھی اپنی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔
بشو میں نماز جماعت اور جمعے کی نمازوں کے حوالے سے آپ کا اہم کردار رہا ہے۔

علاقے کے اکثر گھروں میں مجلس امام حسین علیہ السلام انعقاد کروائی جسے بلتی زبان میں (دہی ماتم) کہا جاتا ہے بشو میں اس سنت حسنہ کی بنیاد آپ نے رکھی جو کہ آج بھی جاری ہے مشھد مقدس میں بھی آئمہ علیھم السلام کی ولادت و شہادت آپ اپنے گھر میں بڑی شان و شوکت کے ساتھ مناتے تھے۔
آپ بہت زیادہ مہمان نواز ہونے کے ساتھ طلباء اور علماء سے بے پناہ محبت کرتے تھے اسی وجہ سے آپ نے اپنی بیٹیوں کی شادی اہل علم سےکروائی اور آپ کے دو بیٹے بھی عالم ہیں یہ سب آپ کے تعلیم و تعلم سے لگاؤ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
آپ رمضان المبارک، محرم الحرام، اسد عاشورا کے ایام میں تبلیغ پر پاکستان کے مختلف علاقوں میں جایا کرتے تھے۔
آخر میں کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد 23 شعبان المعظم 1441 مطابق 17 اپریل 2020 کو اس دار فانی سے دار بقاء کی طرف کوچ کرگئے اور غریب طوس امام رضا علیہ السلام کے جوار میں آہ و بکا اور سسکیوں کے ساتھ انہیں سپرد خاک کردیا گیا خداوند رحمن آپ کی قبر پر رحمت نازل فرمائے ، اور محمد و آل محمدﷺ کی شفاعت نصیب فرمائے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=48331