تحریر: ندیم عباس شہانی
علامہ سید ابن حسن نجفی 21مارچ 1904 ضلع بلند شہر یو پی میں سید مہدی حسن کے گھر پیدا ہوۓ
والد ماجد کا انتقال ہوگیا تو تعلیم وتربیت کے تمام انتظامات آپکے نانا سید حیدر حسن نے کۓ میٹرک کرنے کے بعد آپ اپنے بہنوئ مولانا سید شیر حسین کے پاس میر پور سندھ تشریف لے آے مولوی فاضل اور منشی فاضل کے امتحانات رامپور اور لاہور سے پاس کۓ
ایم۔اے اسلامیہ کالج لاہور سے کیا 1933 میں علی گڑھ سے بی ٹی کا امتحان پاس کیا 1931 سے 1938 تک ایم اے اسلامیہ کالج دہلی میں استاد رہے
1938میں محمود آباد آ گۓ اور راجہ صاحب محمود آباد کے اتالیق میں رہے 1948سے 1951 تک شیعہ کالج لکھنوء کے پرنسپل رہے
یکم اکتوبر 1951 پاکستان منتقل ہو گۓ آپ ان دو افراد میں سے تھے جن کو حضرت قائد اعظم رح نے سر کرپس مشن کے سامنے پیش کیا تاکہ اس مشن کو تخلیق پاکستان کے بارت میں اسلامی نقطہ نظر بتا سکیں
آپ پاکستان آنے کے بعد شعبہ اسلامیات سے وابستہ ہوگۓ اور 1970 میں ریٹائر ہوۓ آپ طلبہ کو فکر دینے کے متمنی تھے اس لۓ ۔۔انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک رسرچ۔۔کے نام اے ادارہ قائم کیا
مولانا صاحب حق گو عالم دین تھے کلمہ حق کہنے میں لومتہ لائم کی پروا نییں کرتے تھے
آپکی تصانیف:
1فلسفہ آل محمد۔2شہد نینوا۔۔3۔علی کاطرز جہاں بانی انگریزی زبان اار اردو میں ہے۔اس کے علاوہ بھی کتب ہیں
علامہ صاحب کا انتقال 16 جولائ 1973 میں ہوا اور اپنے ادارے انسٹیٹیوٹ آف اسلامک ریسرچ فیڈرل بی ایریا کراچی میں سپرد خاک ہوۓ اللہ تعالی درجات بلند فرماۓ