7

حکومت اسرائیل کی حمایت کرنے والوں سے سختی سے نمٹے، بصورت دیگر عوام نمٹنا جانتے ہیں، علامہ قاضی احمد نورانی

  • News cod : 5640
  • 14 دسامبر 2020 - 16:20
حکومت اسرائیل کی حمایت کرنے والوں سے سختی سے نمٹے، بصورت دیگر عوام نمٹنا جانتے ہیں، علامہ قاضی احمد نورانی
حوزہ ٹائمز|جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی حمایت اور اس کے حق میں بات کرنا حقیقت میں نظریہ پاکستان کی توہین ہے ۔

حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی حمایت اور اس کے حق میں بات کرنا حقیقت میں نظریہ پاکستان کی توہین ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کے مذہبی حلقوں میں اسرائیل کوتسلیم کئے جانے کے عنوان سے شدید تشویش اور غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ حال ہی میں چند صحافی عناصر نے اسرائیل کی حمایت میں بیانات دے کر اس بات کو درست ثابت کیا ہے کہ پاکستان میں صہیونی لابی افراد کو خرید کر ان سے اسرائیل کی حمایت کروا رہی ہے ۔ علامہ قاضی احمد نورانی کاکہنا تھا کہ فلسطین کی تاریخ روشن ہے اور ا س تاریخ میں ہزاروں سالوں میں بھی یہاں کسی اسرائیل نامی ریاست کا وجود نہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سنہ1948ء میں برطانوی استعمار اور امریکہ نے ملی بھگت کے ذریعہ سرزمین فلسطین پر ایک جعلی ریاست بنام اسرائیل قائم کی جو آج نہ صرف فلسطینیوں کا خون بہانے میں مصروف عمل ہے بلکہ پوری دنیا کے امن کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہے ۔

علامہ قاضی احمد نورانی کاکہنا تھا کہ پاکستان کا فلسطین کے ساتھ دیرینہ رشتہ ہے ۔ پاکستان کے عوام فلسطینیوں کے ساتھ ایک تعلق رکھتے ہیں جسے کبھی ختم نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا دو ٹوک موقف اختیا ر کریں ۔ پاکستان کا موقف وہی موقف ہونا چاہئیے جو قائد اعظم محمد علی جناح کا تھا ۔ قائد اعظم نے اسرائیل کو امریکہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا یعنی اسرائیل ایک جعلی ریاست ہے تاہم کسی بھی صورت میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا ۔ فلسطین پورے کا پورا فلسطینیوں کا ہے اور سنہ1967ء کی سرحدوں کے فلسطین کی بات کرنا بھی فلسطینیوں کے حقوق سے دستبرداری اور قائد اعظم کے موقف سے رو گردانی کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت علماء پاکستان کے کارکنان ملک بھر میں ہوشیار رہیں اور اسرائیل کی حمایت میں آواز اٹھانے والوں پر کڑی نظر رکھیں ۔ ان کاکہنا تھا کہ اسرائیل کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ حکومت سختی سے نمٹے بصورت دیگر عوام خود ان سے نمٹنا جانتی ہے ۔ انہوں نے صحافی برادری میں موجود کالی بھیڑوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ چند کالی بھیڑیں پاکستان کی ترجمان نہیں ہیں کہ جن کا مقصد ہی امریکی ڈالروں کی نمک خواری کرنا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت اسرائیل اور ہندوستان کے حق میں بات کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائے اور ان عناصر کو سخت سے سخت سزائیں دے کر نشان عبرت بنایا جائے ۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=5640