آپریشن “وعدہ صادق” دنیا کی عسکری تاریخ کا اخلاقی ترین آپریشن تھا
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اہداف کے حصول تک کسی بھی اسرائیلی یرغمالی کو رہا نہیں کریں گے۔
اسرائیل نے اسپتال پر حملہ کرکے سفاکیت کی تمام حدوں کوعبورکرلیا، ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں
جس کے پاس کھونے کیلئے کچھ نہ ہو وہ اپنے طاقتور دشمن پر فتح پانے کیلئے موت کو اپنا ہتھیار بنا لیتا ہے ۔ فلسطینیوں کی مزاحمتی تنظیم حماس کو بہت اچھی طرح پتہ تھا کہ اسرائیل پر ایک بڑے حملے کا نتیجہ غزہ کی تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے لیکن حماس نے دنیا کو صرف یہ بتانا تھا کہ اسرائیل ناقابل شکست نہیں اور مسئلہ فلسطین حل کئے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
2006ء کی اسراٸیل حزب اللہ جنگ کا سبب بھی اسراٸیل کی غزہ پر جارحیت تھی جس کے ردعمل میں حزب اللہ کے جوانوں نے اسراٸیل کے اندر داخل ہوکر اسراٸیل کے فوجیوں کو یرغمال بنا لیا تھا، جن کو چھڑانے کے لیے اسراٸیل نے لبنان پر بھرپور حملہ کردیا تھا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا۔
اسلامی ممالک کے حکام اور سیاستدانوں اور عالم اسلام کے مفکرین اور موثر افراد کو اس سوال پر غور کرنے کی دعوت دی کہ اسلامی ممالک کے اتحاد کا دشمن کون ہے، مسلمانوں کا اتحاد کن لوگوں کے لیے نقصان دہ ہے اور کن لوگوں کو لوٹ مار اور مداخلت سے روک دیتا ہے؟
نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں امریکا میں بھی سوالات ہوئے، پاکستان اس حوالے سے ہر فیصلہ قومی مفاد کو مد نظر رکھ کر کرے گا، پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں کوئی سوچ نہیں پائی جاتی،
سیمینار میں سعودی ایران سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت اور بیت المقدس کی جلد آزادی کا پیش خیمہ قرار دیا۔
احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر اسرئیلی جھنڈے بھی نذر آتش کئے گئے۔