فلسطینی قیدیوں کی بیشتر لاشیں اتنی بری حالت میں ہیں کہ ان کی پہچان تک مشکل ہو رہی ہے۔ ان کے اعضاء کٹے ہوئے ہیں، انہیں شدید اذیتیں دی گئی ہیں۔ کچھ لاشوں کے اندر کے اعضاء نکال کر انہیں روئی سے بھر دیا گیا ہے – یہ واضح ثبوت ہے کہ صیہونی قبضہ کار شہیدوں کے اعضاء چرا رہے ہیں۔
کئی لاشوں کے پیٹ پر گرم سلاخوں کے نشانات ہیں، جو ثابت کرتا ہے کہ شہادت سے پہلے انہیں زندہ جلالا گیا تھا۔
یہ ظلم اور بربریت کی انتہا ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔












