10

ہمیں مذہبی، مسلکی اور قومی نفرتوں کو ختم کرکے دہشت گردی پر قابو پانا ہوگا، مرکزی صدر جے یو پی

  • News cod : 7614
  • 10 ژانویه 2021 - 17:32
ہمیں مذہبی، مسلکی اور قومی نفرتوں کو ختم کرکے دہشت گردی پر قابو پانا ہوگا، مرکزی صدر جے یو پی
جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیرا عجازاحمد ہاشمی نے کہا ہے کہ ہزارہ برادری کے قتل کے مسلسل واقعات کاتعلق فرقہ واریت سے نہیں، دہشت گردی سے ہے ۔ محب وطن اورپر امن ہزارہ کو گذشتہ تقریباً 15 سال سے جس بے دردی اور منصوبہ بندی سے دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے، قابل مذمت ہے۔ حکومت اور ریاست کی بے حسی واضح کرتی ہے کہ اداروں میں بیٹھے افراد انسانی اقدار اور اپنی ذمہ داریوں سے ناواقف ہیں۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیرا عجازاحمد ہاشمی نے کہا ہے کہ ہزارہ برادری کے قتل کے مسلسل واقعات کاتعلق فرقہ واریت سے نہیں، دہشت گردی سے ہے ۔ محب وطن اورپر امن ہزارہ کو گذشتہ تقریباً 15 سال سے جس بے دردی اور منصوبہ بندی سے دیوار کے ساتھ لگایا جارہا ہے، قابل مذمت ہے۔ حکومت اور ریاست کی بے حسی واضح کرتی ہے کہ اداروں میں بیٹھے افراد انسانی اقدار اور اپنی ذمہ داریوں سے ناواقف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک نوجوان کا قتل افسوسناک ہے مگر اس پر میڈیا نے جس انداز سے اس ظلم و ستم کو اجاگر کیا ہے اور قاتل پکڑے گئے ہیں، اس طرح سے ہزارہ کے گیارہ قاتلوں کو مسئلے کو پیش نہیں کیا گیا بلکہ میڈیا کا کردار منفی رہا ہے۔ اگر نیت ہو تو سابقہ فاٹا کے علاقے سے دہشت گردی نہ صرف ختم کروا دی جاتی ہے بلکہ ان کی حیثیت کو بھی تبدیل کر کے صوبہ خیبر پختونخوا میں شامل کردیا جاتا ہے ۔مگر ہزارہ کے بے دردی سے ہونے والے قتل کا تدارک نہیں کیا گیا ۔ ہمیں مذہبی، مسلکی اور قومی نفرتوں کو ختم کرکے دہشت گردی پر قابو پانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یوپی کی میڈیا ٹیم سے گفتگو میں سانحہ مچھ میں گیارہ ہزارہ کان کنوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کیا ۔

پیر ا عجاز ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی قوتوں کی مداخلت اور دہشت گردی کی سرپرستی اپنی جگہ ایک تلخ حقیقت ہے ، مگر عام آدمی یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ جہاد افغانستان کی فاتح پاکستانی خفیہ ایجنسی ہزارہ برادری کے خلاف دہشت گردی میں ملوث لوگوں کو لوگوں کو بے نقاب کرنے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے میں ناکام کیوں ہے؟ان کا کہنا تھا کہ اب تک 115واقعات میں ایک ہزار سے زائد ہزارہ افراد قتل ہوئے ہیں مگر کوئی مجرم گرفتار نہیں ہوا۔ حکومتی اور سیاسی ذمہ داروں کو اس کا جواب دینا ہو گا کہ وہ کیا کر رہے ہیں کیونکہ عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=7614