قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
اسی طرح احادیث و روایات میں یہ بھی بیان ہوا ہے کہ جب امام مہدی (عج) کا ظہور ہو گا تو خداوند متعال اپنے بندوں کو اس قدر مال عطا کرے گا کہ وہ بے نیاز ہو جائیں گے اور جب امام مہدی(عج) یہ اعلان فرمائیں گے کہ محتاج اور ضرورت مند افراد آ جائیں تاکہ ان کی مدد کی جا سکے تو کوئی بھی نہیں آئے گا۔
آخری نجات دہندہ کا تصور کم وبیش تمام ادیان عالم میں پایا جاتا ہے لیکن یہ مکتب اہلبیت علیهم السلام کا طرہ امتیاز ہے کہ اس میں تصور کے ساتھ حقیقی معنوں میں منجی بھی موجود ہے۔
کچھ لوگوں کی عادت ہے کہ اکثر و بیشتر ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں اور اپنا مکمل چیک اپ کرواتے ہیں بلڈ پریشر تو نہیں ہورہا ، شوگر کی کیا کیفیت ہے، خون گاڑھا تو نہیں ہورہا ، بدن میں نامناسب چربی تو نہیں بڑھ رہی ، کہیں کوئی زھر تو نہیں بن رہا، دل کی کیا کیفیت۔۔۔اگر کہیں کوئی بیماری کا آغاز ہوتے دیکھیں تو فورا اسے روکیں جلد علاج و پرہیز شروع ہوجاتا ہے۔
وادی کشمیر کے مایہ ناز اسلامی اسکالر مولانا آغا سید عبدالحسین موسوی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امام مہدی (عج) کے وجود سے ہی زمین والوں کا عالم ملکوت سے بھی رابطہ برقرار ہے اور الہیٰ ہدایت بھی قائم ہے۔ امام برحق صرف قانون الہیٰ کی طرف دعوت نہیں دیں گے بلکہ قانون الہیٰ نافذ بھی کریں گے۔