تیری طرف نیاز مند ہوکر تجھے پکار رہا ہوں۔

01آگوست
امام حسین علیہ السلام کی خدا سے باتیں

امام حسین علیہ السلام کی خدا سے باتیں

كَيْفَ يُسْتَدَلُّ عَلَيْكَ بِما هُوَ فى وُجُودِهِ مُفْتَقِرٌ اِلَيْكَ اَيَكُونُ لِغَيْرِكَ مِنَ الظُّهُورِ ما لَيْسَ لَكَ حَتّى يَكُونَ هُوَ الْمُظْهِرَ لَكَ مَتى غِبْتَ حَتّى تَحْتاجَ اِلى دَليلٍ يَدُلُّ عَليْكَ وَمَتى بَعُدْتَ حَتّى تَكُونَ الاْ ثارُ هِىَ الَّتى تُوصِلُ اِلَيْكَ عَمِيَتْ عَيْنٌ لا تَراكَ عَلَيْها رَقيباً، اے پروردگار ،وہ چیز کیسے تیری رہنمائی کرسکتی ہے، جو اپنے وجود میں ہی تیری محتاج ہے؟آیا تیرے سوا کسی اور شے کے لئے ایسا ظہور ہےجو تیرے لئے نہیں ہےیہاں تک کہ وہ تجھے ظاہر کرنے والی بن جائے؟ تو کب غائب تھا کہ کسی ایسے نشان کی حاجت ہوجو تیری دلیل ٹھہرے؟ تو کب دور تھا کہ آثار اور نشان تجھ تک پہنچنے کا ذریعہ اور وسیلہ بنیں؟