نیتن یاہو کی پریشانی
دنیا کا دستور یہ ہے کہ جب کسی کو مہمان بنایاجاتاہے توہر میزبان اپنی استطاعت کے مطابق مختلف انواع واقسام کے ماکولات و مشروبات کابندوبست کرتاہے اورحتی الامکان اپنے مہمان کی خاطر تواضع کرتاہے لیکن یہاں معاملہ اس کے برعکس ہے؛ ایک طرف سے مہمانی کامژدہ سنایاگیاہے اوردوسری طرف سے کھانے، پینے پرمکمل پابندی لگادی گئی ہے ۔یہ کیسی مہمانی ہے جس میں کوئی بھی چیز،حتیٰ پان اور سگریٹ استعمال کرنے کی سہولت نہیں ہے۔۔؟یعنی سوال اٹھتا ہے کہ خدا ہمیں رمضان میں بھوکا پیاسا کیوں رکھنا چاہتاہے؟
انسانی جسم میں جس طرح پھیپھڑے اہمیت کا حامل ہیں اسی طرح زمین پر درختوں کی اہمیت ہے