حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کا مختصر تعارف
نطفہ ٹھہرنے کے بعد اسقاط کی مختلف مقدار کی دیت ہے جو بعض صورتوں میں ایک سو اونٹ تک ہو سکتی ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا کہ حمل ٹھہرنے کے بعد اسقاط، قتل کے مترادف ہے۔اس عمل میں شریک ہر فرد مجرم ہے جس کاکفارہ ہے
جواب: جنین میں صرف بیماری کی تشخیص اس کے سقط کرنے کا جواز فراہم نہیں کر سکتی نہ اس کی حرمت کو ختم کر سکتی ہے۔ مگر بہت خاص موارد اور ایسی بیماری میں جہاں اس جنین کو باقی رکھنا بہت زیادہ مشقت اور عسر و حرج کا باعث ہو۔ اس صورت میں سقط جنین صرف اس میں روح آنے سے پہلے جائز ہے۔ لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کی دیت بھی ادا کی جائے اور دیت اس شخص پر ہوگی جو سقط جنین کا عمل انجام دے ۔