حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی نورانی و ملکوتی بارگاہ میں نماز عید الفطر آیت اللہ سید احمد علم الھدیٰ کی امامت میں ادا کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہر اس دن کو عید قرار دیاگیا ہے جس دن مومن گناہوں اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی سے بچا رہتا ہے۔ اپنے اعمال کا محاسبہ اور نفس کی سرزنش کرتے رہنا وہ بہترین عمل ہے جو انسان کو اللہ کے نزدیک کرتا ہے۔
اس موقع پر عید کی نماز کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں جب کہ اجتماعات کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے ملک میں عید الفطر کے لیے چار چھٹیوں کا اعلان کر دیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ احساس اور درد ہی انسانی معاشرے کی اصل طاقت اور پہچان ہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے عید الفطر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ مسلمانوں کے ہاں عید کے موقع پر بھر پور زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے خدا تعالی کی عبودیت اور اس کی نعمات کا شکر ادا کیا جاتا ہے اور ایسے امور سے مکمل پرہیز کرنے کا عہد کیا جاتا ہے جنہیں حرام قرار دیا گیا ہے۔ مومن کے لئے ہر وہ دن روز عید قرار پایا ہے جس روز وہ معصیت خدا نہ کرے۔
عید الفطر کی رویت کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس پانچ گھنٹے جاری رہا، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے موصول شہادتوں پر کمیٹی ارکان کے درمیان اختلاف ہوا تاہم ملک کے مختلف شہروں سے ملنے والی شہادتوں کی بنیاد پر کل عید منانے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ زکوٰة فطرہ کا استحقاق وہ شخص رکھتا ہے جس کے پاس اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لئے سال بھر کے اخراجات نہ ہوں اور اس کاکوئی روز گار بھی نہ ہو جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کا سال بھر خرچہ پو را کر سکے جبکہ خود مستحق شخص پر فطرہ واجب نہیں ہے ،نیز فطرہ کے مستحق وہی افراد ہیں جو زکوٰة کے مستحق ہیں (البتہ فطرہ دینے کےلئے ترجیح غریب ترین رشتہ دار یااپنے شہر والوں کو دی جائے )