آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آٹھ جنوری کو ٹی وی سے نشر ہونے والی اپنی تقریر میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں ایران کے رویے اور اس مسئلے میں امریکا کی ذمہ داریوں کے بارے میں کہا: "ہمیں کوئي اصرار نہیں ہے، بالکل جلدبازی نہیں ہے کہ امریکا ایٹمی معاہدے میں لوٹ آئے
رہبر انقلابی اسلامی نے ایک جملہ کہا جو واقعی بڑی گہرائي رکھتا ہے، وہ جملہ کیا ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ ہمیں ایٹمی معاہدے میں امریکا کی واپسی کی کوئي جلدی نہیں ہے اور جو چیز ہمارے لیے اہم ہے وہ ایٹمی معاہدہ نہیں بلکہ پابندیوں کا خاتمہ ہے کیونکہ ایٹمی معاہدہ پابندیوں کو ختم کرنے کا ایک وسیلہ تھا، مقصد پابندیوں کا خاتمہ تھا۔ انھوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پابندیاں اٹھائی جانی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے کورونا وائرس کی ویکسین مہیا کرنے کی ضرورت کے مسئلے پر گفتگو کی اور امریکی اور برطانوی ویکسین کی ملک میں درآمد کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے حقیقت میں ان پر اعتماد نہیں ہے، کبھی کبھی یہ لوگ اپنی ویکسین کا تجربہ دوسری اقوام پر کرنا چاہتے ہیں تاکہ یہ دیکھیں کہ وہ اثر کرتی ہے یا نہیں۔