6

اگر ایران ایٹمی اسلحہ بنانا چاہتا تو صیہونی ٹولہ تو کیا اس کے بڑے بھی نہیں روک سکتے تھے، رہبر انقلاب اسلامی

  • News cod : 11331
  • 22 فوریه 2021 - 23:21
اگر ایران ایٹمی اسلحہ بنانا چاہتا تو صیہونی ٹولہ تو کیا اس کے بڑے بھی نہیں روک سکتے تھے، رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ بین الاقوامی صیہونی مسخرہ کہتا ہے کہ ہم ایران کو ایٹمی ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔ پہلی بات یہ کہ اگر ہم نے ارادہ کر لیا ہوتا تو ان کے بڑے بھی ہمیں روک نہ پاتے۔ دوسرے یہ کہ ہم ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش میں نہیں ہیں۔ اسلام کے اصولوں اور تعلیمات کی رو سے جو ہتھیار عام انسانوں کے قتل عام کی وجہ بنے، ممنوع ہے۔ مگر امریکہ نے ایٹم بم استعمال کرکے 2 لاکھ 20 ہزار لوگوں کا قتل عام کیا۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،ماہرین کی کونسل مجلس خبرگان رہبری کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پابندیوں کے خاتمے سے متعلق پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون پر جو ایک اچھا قانون ہے، پوری طرح سے عملدرآمد کرے۔

آیت اللہ العظمی سید ‏علی خامنہ ای نے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں کمی کے بارے میں امریکہ اور تین یورپی ملکوں کے بیانات کو آمرانہ ، غیر منصفانہ اور تہذیب سے عاری قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پہلے دن سے اور طویل عرصے تک اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایٹمی معاہدے پر عمل کرتا آیا ہے جبکہ یہی چار ممالک تھے جنہوں نے شروع دن سے معاہدے پر عمل نہیں کیا۔ لہذا ان سے ہی باز پرس کی جانا چاہیے اور انہیں سزا بھی دی جانی چاہیے۔

رہبر انقلاب اسلامی نےفرمایا کہ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے نکل جانے اور یورپ کی جانب سے بھی اس کا ساتھ دیئے جانے کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی معاہدے سے نہیں نکلا بلکہ اس نے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کی سطح میں بتدریج کمی کی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ایران نے واضح کردیا ہے کہ فریق مقابل کی جانب سے وعدوں کی پاسداری کی صورت میں سارے اقدامات واپس لیے جاسکتے ہیں۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سامراجی زبان کے استعمال کو مغربی ملکوں کے تئیں ایرانی عوام میں پائی جانے والی نفرت میں اضافہ کا سبب قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس درمیان “عالمی صیہونیزم کا مسخرہ” مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ ہم ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے نہیں دیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کا فیصلہ کرلے تو وہ کیا اس کے بڑے بھی ہمیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جو بات ہمیں ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکے ہوئے ہيں وہ اسلامی تعلیمات اور اس کی اساس ہے جس میں عام لوگوں کے قتل کا سبب بننے والے ہتھیاروں، چاہے کیمیائی ہوں یا ایٹمی، کی تیاری کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ کی ایٹمی بمباری میں دولاکھ بیس ہزار جاپانیوں کے قتل عام اور اسی طرح یمنی عوام کے محاصرے اور مغربی ملکوں کے جنگی طیاروں کے ذریعے بازاروں، اسپتالوں اور اسکولوں پر کی جانے والی بمباری کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ عام شہریوں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام تو امریکہ اور یورپ کا وتیرہ ہے، اسلامی جمہوریہ ایران اس طریقے کو قبول نہیں کرتا اور اسی لیے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کا سوچتا بھی نہیں التبہ ہم ملکی ضرورت کے مطابق ایٹمی توانائی کے حصول پختہ ارادہ رکھتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران یورینیم کی افزودگی صرف بیس فی صد تک محدود نہیں رکھے گا۔ ہمیں اور ملک کو جس مقدار میں یورینیم افزودہ بنانے کی ضرورت ہوگی انجام دے گا، مثال کے طور پر ایٹمی پروپیلروں اور یا دیگر کاموں کے لیے ہم یورینیم کی افزودگی کو ساٹھ فی صد تک لے جاسکتے ہیں۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایٹمی معاہدے میں درج افزدگی کی سطح اور مدت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ، چند برس کا یہ معاہدہ جو طے پایا ہے اگر مغرب نے اس پر عمل کیا تو ہم بھی اس پر مقررہ مدت تک ہی عمل کریں گے۔ البتہ یورپ والے جانتے ہیں کہ ہم ایٹمی ہتھیار نہیں بنانا چاہتے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے صراحت کے ساتھ فرمایا کہ ” ایٹمی ہتھیار ایک بہانہ ہے وہ (مغرب) تو روائتی ہتھیاروں تک بھی ہماری رسائی کے مخالف ہیں، کیونکہ وہ ایران کی طاقت کے عناصر کو اس سے چھیننا چاہتے ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=11331