13

ولادت باسعادت امام زمانؑ کی مناسبت سے “جامعۃ النجف سکردو میں تقریب/دین کی معرفت تمام اعمال وافعال کی بنیاد ہے،مقریرین

  • News cod : 14708
  • 03 آوریل 2021 - 12:08
ولادت باسعادت امام زمانؑ کی مناسبت سے “جامعۃ النجف سکردو میں تقریب/دین کی معرفت تمام اعمال وافعال کی بنیاد ہے،مقریرین
اس پروقار تقریب کے مہمان خصوصی حجۃ الاسلام شیخ ذوالفقار علی یعسوبی نے اپنے خطاب میں کہا کہ معرفت الہٰی اور معرفت اہل بیت اسلام میں تمام انسانی اعمال وافکار کی بنیاد ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں عصرِغیبت میں نوجوانوں اور دینی طلاب کی ذمہ داریوں کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دین کی معرفت تمام اعمال وافعال کی بنیاد ہے۔ احمد بن اسحاق نےحضرت امام حسن عسکری علیہ السلام سے پوچھاکہ آپ کے بعد روئے زمین پرنمائندہ الٰہی کون ہے؟

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ولادت باسعادت منجی عالم بشریت ،قلب عالم امکان،قائم آل محمد،حجت خدا حضرت امام مہدی (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کے سلسلے میں جامعۃالنجف سکردو میں ایک مثالی اور باوقار تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب میں سکردو شہر کے دینی مدارس کے طلاب کرام ،نوجوانان ملت ،عمائدین سکردو، علمی وادبی حلقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات ،علمائے کرام اور سماج کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس محفل میلاد کے مہمان خصوصی حجۃ الاسلام شیخ ذوالفقار علی یعسوبی تھے جبکہ جامعہ ہذا کے نائب مدیر حجۃ الاسلام شیخ احمد علی نوری میزبانی کررہے تهے۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام الٰہی سے ہوا۔ حافظ زاہد رضا نے قرآن کریم کی پاکیزہ آیات سے محفل جشن کو منور اور بابرکت بنادیا۔ مشہور و معروف کمسن نعت خواں محمد مسلم نے بارگاہ رسالت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرکے محفل میں برکت اور نورانیت کے چراغ روشن کردیے۔
خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے جامعہ ہذا کے سینئر طالب علم سید امتیاز الحسینی نے جامعہ کی طرف سے تما م علمائے کرام ،طلاب دینی ،شعرائے کرام اور تمام شرکائے محفل کا شکریہ اداکیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں انتظارِ امام زمانہ ؑکے حقیقی مفہوم کو سمجھنے پر زور دیا ۔
جامعہ قبازردیہ کے طالب علم مولانا تقی آزاد نے بارگاہ امامت میں منظوم بلتی قصیدہ پیش کرکے سامعین کے جذبہ عقیدت ومودت کو چارچاند لگادیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ العباس کے نمائندہ مہمان طالب علم مولانا علی رضا انصاری نے کہا کہ معرفتِ الٰہی اور معرفت اہل بیت کی اہمیت وافادیت جاننے کے لیے یہ کافی ہے کہ اللہ کی کتاب اہل بیت کی عظمت کی روشن دلیل ہے۔امام حسن عسکری ؑ کی امامت کے گواہ امام زمانہ علیہ السلام ہیں جبکہ امام زمانہ علیہ السلام کی عظمت پر قرآن اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام گواہ ہیں۔
جامعہ نجف کے سینئر طالب علم مولانا مبشر حسن نے بارگاہ امامت میں پرمغز ،فکر انگیز اور اصلاحی بلتی کلام پیش کرکے سامعین سے داد تحسین سمیٹ لی۔ اپنے تازہ کلام میں انہوں نے معاشرے کے اہم اور بنیادی موضوعات و مسائل کو اجاگر کیا۔
جامعہ باقر العلوم سکردو کے طالب علم مولانا یونس ترابی نے اپنے خطاب میں امام زمانہ علیہ السلام کی طوالتِ عمر پر اپنے دلائل دیتے ہوئے فرشتوں، شیطان اور حضرت خضر کی عمر کی طوالت کو دلیل کے طورپر پیش کیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت ِکاملہ سے بہت سارے انبیاء اور اشخاص نے طویل زندگی بسر کی ہے۔
جامعہ نجف کے سینئر طالب علم اور بلتستان کے ابھرتے ہوئے قادرالکلام شاعر مولانا زہیر کربلائی نے اپنے تازہ کلام میں معاشرتی مسائل اور امام زمانہ علیہ السلام کے ظہور کی ضرورت کو بڑی خوبصورتی سے پیش کرکے سامعین سے خوب داد تحسین حاصل کی۔
جامعہ قبازردیہ کے طالب علم مولانا اکرم حسین کریمی نے اپنے مدرسے کی نمائندگی کرتے ہوئے اس بارونق تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں محبت اہلبیت ؑ پر قرآن وحدیث کی روشنی میں تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ محبت انسان کی فطرت وسرشت میں ودیعت کردی گئی ہے۔ محبت انسان کا لازوال فطری اور انسانی سرمایہ ہے۔ انہوں نے حضرت یعقوب اور حضرت یوسف کے درمیان موجود محبت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ حضرت یعقوبؑ کی بینائی یوسف ؑ کے فراق میں چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امام زمانہ ؑ کے ظہور کے لیے دعائیں اور مناجات تو کرتے ہیں لیکن ہماری عملی زندگی میں خلوص اور صداقت کی کمی نظر آتی ہے۔ انہوں نے امام زمانہ ؑ کے ظہور کے لیے فکری، قلبی اور عملی بیداری پر زور دیا اور کیا کہ امام زمانہ علیہ السلام کے ظہور کے لیے ہمہ جہت تیاری اور تمام میدانوں میں منظم اور باہدف جدوجہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوفہ والوں نے بھی امام حسین علیہ السلام کو خطوط لکھ کر اپنی عقیدت اور محبت کا اظہار تو کیا لیکن انہوں نے قلبی ،فکری اور عملی طورپر امام حسین ؑ کا ساتھ دینے سے انکار کردیا۔
بلتستان کے نامور ،منفرد لب ولہجے کے مالک، اعلیٰ فکری وفنی سلیقے کے حامل اور مخصوص طرز اداکے حامل شاعر اہلبیت جناب محمد افضل روش نے اپنے تازہ کلام میں امام زمانہ علیہ السلام کے فضائل بڑے خوبصورت انداز میں پیش کرکے محفل کی رونق دوبالاکردی۔
اپنی آواز کا جادو جگانے والے ننھے نعت خواں،منقبت خواں اور سوز خواں معظم علی مرزا نے بارگاہ امامت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرکے محفل کو گلزار بنا دیا نیز اپنی خوبصورت آواز کے ذریعے محفل میں جوش وجذبے کی تازہ لہر دوڑادی۔
ممتاز عالم حجت الاسلام شیخ تقی ممتاز نے بارگاہ امامت میں اپنا تازہ بلتی کلام پیش کیا اور محفل میں سماں باندھ دیا۔
اس پروقار تقریب کے مہمان خصوصی حجۃ الاسلام شیخ ذوالفقار علی یعسوبی نے اپنے خطاب میں کہا کہ معرفت الہٰی اور معرفت اہل بیت اسلام میں تمام انسانی اعمال وافکار کی بنیاد ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں عصرِغیبت میں نوجوانوں اور دینی طلاب کی ذمہ داریوں کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دین کی معرفت تمام اعمال وافعال کی بنیاد ہے۔ احمد بن اسحاق نےحضرت امام حسن عسکری علیہ السلام سے پوچھاکہ آپ کے بعد روئے زمین پرنمائندہ الٰہی کون ہے؟
آپ علیہ السلام نے فرمایا : میرے بعد مہدی زمان میرے وارث اور نائب ہوں گے۔ امام حسن عسکری علیہ السلام نے اپنے فرزند کی زیارت کروائی اور فرمایا : یہ میرا بیٹا ہے ۔ یہ حضرت خضر اور سکندر کی طرح طویل عمر پائیں گے۔ آخری زمانے میں امامت کے عقیدے پر بہت کم لوگ باقی رہیں گے ۔آخری زمانے میں صرف وہ لوگ امامت اور طولانی غیبت کے عقیدے پر باقی رہیں گے جو لوح محفوظ میں مؤمن ثبت کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امامت کے بغیر معاشرہ یتیم اور مردہ ہے نیز امامت کی معرفت کے بغیر انسانی معاشرہ مردہ اور زوال پذیر ہے۔ ڈاکٹر ہنری کاربن نے آیت اللہ صانعی سے کہا کہ میری زندگی کا اصلی ترین مقصد زمانے کے امام علیہ السلام سے متوسل ہونا ہے۔
محفل کے آخر میں اس تقریب کےمیز بان جامعہ ہذا کے نائب مدیر حجۃ الاسلام شیخ احمد علی نوری نےدعائیہ اور اختتامی کلمات کا اظہار کرتے ہوئے تمام شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے تعجیل ظہور امام زمانہ ؑ، پرچم اسلام کی سربلندی اور استحکام پاکستان کے لیے خصوصی دعاکی۔
اس محفل میلاد میں جامعہ ہذا کے سینئر طالب علم مولانا حسنین رضا حیدری اور مولانا محمد کاظم مطہری نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=14708