13

منتظرین کی توبہ کے لیے قیمتی فرصت “ماہ رمضان”

  • News cod : 15632
  • 16 آوریل 2021 - 16:34
منتظرین کی توبہ کے لیے قیمتی فرصت “ماہ رمضان”
امام سجادؑ فرماتے ہیں اپنے گزشتہ کردار کو یاد رکھنا چاہیے اور اگر وہ نا درست ہے تو اس پر پشیمانی کا اظہار ہونا چاہیے۔ اور یہ بھی توجہ رکھیں کہ دوبارہ ایسا کام نہ ہونے پائے نیز یہ کہ گزشتہ برے کاموں کا جبران کرنا چاہیے یہی توبہ ہے یعنی اگر کوئی خدا کا حق رہ گیا ہے تو اسے ادا کریں اور کسی بندے کا حق ضائع کیا ہوا ہے تو اسے ادا کریں کریں.

حجۃ الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی “محقق مہدویت”

 پہلا درس
امام سجاد ع کے خطبہ شام سے درس
مولا ع فرماتے ہیں:
فتدبروا فیما مضی من عمر کم و ما بقی وافعلوا فیہ ما سوف
یلقیکم۔۔۔
امام سجادؑ فرماتے ہیں اپنے گزشتہ کردار کو یاد رکھنا چاہیے اور اگر وہ نا درست ہے تو اس پر پشیمانی کا اظہار ہونا چاہیے۔
اور یہ بھی توجہ رکھیں کہ دوبارہ ایسا کام نہ ہونے پائے نیز یہ کہ گزشتہ برے کاموں کا جبران کرنا چاہیے یہی توبہ ہے یعنی اگر کوئی خدا کا حق رہ گیا ہے تو اسے ادا کریں اور کسی بندے کا حق ضائع کیا ہوا ہے تو اسے ادا کریں کریں. مرحوم آیت اللہ شبر فرماتے ہیں کہ توبہ حقیقت میں تین چیزوں پر مشتمل ہے۔
علم
حالت
فعل
علم حالت کا موجب ہے اور حالت فعل کی ۔
علم سے مراد یہ ہے کہ اپنے گناہوں کے بارے میں جاننا اور سوچنا،گناہ وہ زہر ہے کہ جو انسان کے دین کو تباہ کرتا ہے اور اس کی اخروی حیات کو بھی تباہ کرتا ہے تو اس علم سے ایک خاص حالت پیدا ہوتی ہے کہ انسان کا دل افسردہ اور غمگین ہوتا ہے کیونکہ اسے احساس ہوجاتا ہے کہ وہ سعادت ابدی سے محروم ہو چکا ہے تو یہ غم اور تکلیف دہ احساس باعث بنے گا کہ وہ کچھ افعال انجام دے۔
اللہ کی بارگاہ میں ندامت و پشیمانی کا اظہار کرے اور سعادت ابدی کو حاصلِ کرنے کے لیے گناھوں کے ضرر کا نیک اعمال سے جبران کرے
نیک اعمال دوائی کی مانند ہیں۔
لیکن دوائی کے اثر کے لیے شرط ہے کہ ایسی چیز سے مکمل پرہیز کرے جو دوبارہ بیمار کرے یعنی پھر گناہ نہیں کرنا مکمل پختہ ارادہ کرے۔
جیسے بیمار آدمی بدن سے بیماریوں کا زھر نکالنے کے لیے مکمل پرہیز اور دوائی کا استعمال کرتا ہے۔

جاری ہے

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=15632