22

لڑکیوں پر کب روزہ واجب ہوجاتا ہے؟

  • News cod : 15672
  • 17 آوریل 2021 - 13:24
لڑکیوں پر کب روزہ واجب ہوجاتا ہے؟
حجۃ الاسلام والمسلمین جناب وحید پور کے مطابق لڑکیوں کی بلوغت کا تعلق صرف عمر سے ہے؛ یعنی: عمر کے سوا ان کی بلوغت کی کوئی نشانی نہیں پائی جاتی اور عمر کی حد بھی قمری تاریخ کے مطابق 9 سال پورے ہونا ہے اس میں شمسی تاریخ کاکوئی عمل دخل نہیں ہے۔

وفاق ٹائمز- حجۃ الاسلام والمسلمین جناب وحید پور کے مطابق لڑکیوں کی بلوغت کا تعلق صرف عمر سے ہے؛ یعنی: عمر کے سوا ان کی بلوغت کی کوئی نشانی نہیں پائی جاتی اور عمر کی حد بھی قمری تاریخ کے مطابق 9 سال پورے ہونا ہے اس میں شمسی تاریخ کاکوئی عمل دخل نہیں ہے۔
اگر کسی کو قمری تاریخ یاد نہیں ہے تو شمسی تاریخ کے مطابق 8 سال، 8 مہینے اور 18 دن اس کے لئے قمری تاریخ کے 9 سال کے برابر ہو ں گے۔ البتہ اس سے دو تین دن کم یا زیادہ بھی ہو سکتے ہیں۔

اگر لڑکیوں کی شمسی تاریخ پیدائش سے ابتک 8 سال، 8 ماہ اور 18 روز گزر گئے ہیں تو انہیں اس سال ضرور روزہ رکھ لیناچاہئے۔
ایسا نہ کہیں کہ ہمارے بچے روزہ نہیں رکھ سکتے؛ کیونکہ بعض استثنائی مواقع کے علاوہ ان پر روزہ واجب ہونا ہی بنیادی حکم ہے، جس سے روگردانی نہیں کی جا سکتی۔
ہمیں ایسا ماحول فراہم کرلینا چاہئے جس میں ہمارے بچے خود بخود روزہ رکھنے رکھے۔ انہیں سحری کے لئے جگانا چاہئے اور جو چھوٹی چھوٹی بچیاں نیا نیا روزہ رکھ رہی ہیں ان پر گھر کے کام کاج کا بوجھ نہیں ڈالنا چاہئے؛ بلکہ انہیں پورا دن آرام و سکون پہنچانا چاہئے۔
اگر والدین کی حوصلہ افزائی اور تاکید ساتھ رہی تو 90 فی صد نو بالغ بچیاں بھی آرام سے روزہ رکھ سکتی ہیں۔
اگر کوئی بچی روزہ نہیں رکھ سکتی تو “لا یکلف الله نفسا الا وسعھا” اللہ تعالیٰ کسی پر ایسی ذمہ داری عائد نہیں کرتا جو اس کی طاقت سے باہر ہو، لہٰذا وہ بچی بھی اپنی طاقت کے مطابق روزہ رکھے، مثلا ایک ایک دن کے فاصلے سے روزہ رکھے ۔ پھر جن دنوں کے روزے چھوٹ گئے ہوں، آئندہ ماہ رمضان تک سال بھر کے دوسرے ایام میں ان کی قضا کرے ۔ اگر آئندہ رمضان تک ان کی قضا بھی نہ رکھ سکے تو ہر روزے کے بدلے (ایک مُد طعام)750 گرام کھانے کی چیز کسی فقیر کو دے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=15672