16

چھٹی رمضان کی دعا اور اس کی مختصر تشریح

  • News cod : 15777
  • 19 آوریل 2021 - 5:11
چھٹی رمضان کی دعا اور اس کی مختصر تشریح

تحریر : حجت الاسلام سید احمد رضوی اَللّهُمَّ لا تَخْذُلني فيہ لِتَعَرُّضِ مَعصِيَتِكَ وَلاتَضرِبني بِسِياطِ نَقِمَتِكَ وَزَحْزِحني فيہ مِن موُجِبات سَخَطِكَ بِمَنِّكَ وَاَياديكَ يا […]

تحریر : حجت الاسلام سید احمد رضوی

اَللّهُمَّ لا تَخْذُلني فيہ لِتَعَرُّضِ مَعصِيَتِكَ وَلاتَضرِبني بِسِياطِ نَقِمَتِكَ وَزَحْزِحني فيہ مِن موُجِبات سَخَطِكَ بِمَنِّكَ وَاَياديكَ يا مُنتَهى رَغْبَة الرّاغِبينَ

ترجمہ: اے معبود! مجھے اس مہینے میں تیری نافرمانی کی وجہ سے ذلیل نہ فرما اور مجھے اپنے انتقام کا تازیانہ نہ مار، اور اپنے غضب کے اسباب و موجبات سے دور رکھ، اپنے فضل و عطا اور احسان کے واسطے، اے رغبت کرنے والوں کی آخری امید۔

گناہ ، باعث ہلاکت
روایات اور اخلاقی کتب میں گناہ کو مہلک یعنی ہلاک کنندہ کہا گیا ہےاور یہ علم اخلاق کے اہم مباحث میں سے ایک ہے۔ گناہ انسان کے تکامل اور روحانی ترقی سے بہت بڑی رکاوٹ اور مانع ہے،لہذا سب سے پہلے گناہوں کی شناخت ضروری ہے تا کہ ان موانع کو ہٹا کر ترقی اور تکامل کی جانب قدم بڑھایا جائے۔
گناہ کی مختلف انواع اور اقسام ہیں جن کی وجہ سے انسان کمالات کی راہ میں آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ذیل میں کچھ گناہوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے:
1۔ شکم پرستی
بسیار خوری ایک بری عادت بھی ہے اور انسان کے اخلاقی مراحل طے کرنے میں رکاوٹ بھی۔ پیغمبر اکرم ﷺفرماتے ہیں: “لایدخل ملکوت السموات والارض من ملا بطنہ”، وہ شخص ملکوت آسمانی میں داخل نہیں ہوسکتا جس کا پیٹ بہت بھرا ہوا ہو۔ایک اور مقام پر آپ ﷺ فرماتے ہیں: زیادہ کھانے پینے کے ذریعے اپنے دلوں کو مردہ مت بناؤ ، کہ دل بھی مر جاتے ہیں۔
2۔ شہوت پرستی
انسان کو اپنی خواہشات میں ہمیشہ اعتدال اور میانہ روی اختیار کرنا چاہیے، ورنہ یہ خواہشات اس کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہیں۔ شہوت میں افراط اور حد سے تجاوز کرنا انسان کی عقل کے مغلوب ہونے کا سبب ہوتا ہے اور انسان کو آخرت کے راستے سے منحرف کردیتا ہے ۔ پیغمبر اکرم ﷺفرماتے ہیں: مجھے اپنی امت کے بارے میں دو چیزوں کا خوف ہے: 1۔ خواہشات کی پیروی اور 2۔ لمبی آرزوئیں۔
شہوت کی سب سے پہلی سیڑھی نامحرم کی طرف نگاہ کرنا ہے، جسے پیغمبر اکرم ﷺنے شیطان کے زہر آلود تیروں میں سے ایک تیر قرار دیا ہے۔ اسی لئے قرآن مجید کی درج ذیل آیت کے مطابق اپنی آنکھوں کی حفاظت کرنی چاہئے: “قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصارِهِمْ وَ يَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ.”
3۔ زبان کے گناہ
زبان جسم کا ایک چھوٹا سا لیکن سخت مؤثر عضو ہے۔ زبان کے ذریعے بہت ساری عبادتیں بھی انجام پا سکتی ہیں اور بہت سارے گناہ بھی سرزد ہو سکتے ہیں جو بعد میں مشکلات اور مسائل کا موجب بنتے ہیں۔
ایک مرتبہ حضرت لقمان نے دیکھا کہ حضرت داؤد علیہ السلام لوہے سے کوئی چیز بنانے میں مصروف ہیں۔ حضرت لقمان نے اس چیز کے بارے میں سوال کرنا چاہا، لیکن ان کی عقلمندی نے اجازت نہ دی۔ جب کام ختم ہوا تو حضرت داؤد نے اس کو پہن لیا اور فرمایا: یہ” زرہ” ہے اور جنگ کے لئے کارآمد چیز ہے ۔لقمان نے فرمایا: خاموشی ایک ایسی حکمت ہے جس کے انجام دینے والے کم ہیں۔
4۔لجاجت اور ہٹ دھرمی
پیغمبر اکرمﷺ فرماتے ہیں: “لا تُمارِ أخاكَ ، ولا تُمازِحهُ”اپنے مومن بھائی سے مجادلہ مت کرو کرو اور نہ ہی اس کا مذاق اڑاؤ۔
5۔ سب و شتم اور گالی گلوچ
پیغمبر اکرم ﷺکا ارشاد گرامی ہے: “فإن الله لا يحب الفخش ولا التفاحش”گالی اورسب وشتم سے دوری اختیار کرو! کیونکہ اللہ تعالیٰ اسے پسند نہیں کرتا۔
6۔جھوٹ
آنحضرت ﷺ کا ارشاد ہے: “ثَلاثٌ مَن كُنَّ فيهِ كانَ مُنافِقا و إن صامَ و صلّى و زَعَمَ أنّهُ مُسلِمٌ : مَن إذا ائتُمِنَ خانَ ، و إذا حَدَّثَ كَذَبَ ، و إذا وَعَدَ أخلَفَ”جو شخص روزہ رکھتا ہو ، نماز پڑھتا ہوں اور اپنے مسلمان ہونے کا گمان بھی رکھتا ہو، لیکن اگر یہ تین خصوصیتیں اس میں پائی جاتی ہوں تو وہ منافق ہے: 1۔جھوٹ؛ 2۔ وعدہ خلافی؛ 3۔ خیانت۔
ان گناہوں کے علاوہ بہت سارے گناہ پائے جاتے ہیں جو انسان کے تکامل میں رکاوٹ اور اس کی ہلاکت کا باعث بنتے ہیں، جن میں غیبت، چغلخوری، حسد،ریااورخود پسندی وغیرہ شامل ہیں۔
ہمارے بزرگ علماء نے ان عناوین پر مختلف کتابیں لکھی ہیں۔
گناہ کاترک کرنا
تہذیب نفس اور خود سازی کی راہ میں پہلا قدم گناہ کاترک کرنا ہے۔ جس طرح بیمار کے لیے دوا کے استعمال سے پہلےمضر صحت چیزو سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔
حضرت امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: “عَجِبْتُ لِمَنْ يَحْتَمِي مِنَ الطَّعَامِ مَخَافَةَ الدَّاءِ كَيْفَ لَا يَحْتَمِي مِنَ الذُّنُوبِ مَخَافَةَ النَّار” تعجب ہے اس شخص پر جو بیماری کے خوف سے کھانے سے پرہیز کرتا ہے ، لیکن جہنم کے خوف سے گناہوں کو ترک نہیں کرتا۔
حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام کا ارشاد ہے: ترک گناہ کے معاملے میں اپنے نفس پر غلبہ پاؤ ، اس طرح بندگی میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔
حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے پیغمبر اکرم ﷺ سے سوال کیا:”ماافضل الاعمال فی ھذا الشہر”اس مہینے میں سب سے بہتر عمل کونسا ہے؟تو آپ ﷺ نے فرمایا: ” الورع عن محارم اللہ” اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کو حرام قرار دیا ہے ان چیزوں سے بچنا سب سے بہترین عمل ہے.۔
خدا ہم سب کو گناہوں سے بچنے اور تکامل کے زینےیکے بعد دیگر طے کرنے کی توفیق عنایت فرمائے، آمین

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=15777