14

“قبلہ اول کی آزادی قریب ہے” کے عنوان سے کانفرنس/فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کی ہر حکومت کا موقف ہمیشہ اٹل اور اصولی رہا ہے، مقریرین

  • News cod : 16731
  • 06 می 2021 - 0:05
“قبلہ اول کی آزادی قریب ہے” کے عنوان سے کانفرنس/فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کی ہر حکومت کا موقف ہمیشہ اٹل اور اصولی رہا ہے، مقریرین
مجلس وحدت مسلمین اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام "قبلہ اول کی آزادی قریب ہے" کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ القدس کا دن بہت اہم ہے جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں ملتا تب تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام “قبلہ اول کی آزادی قریب ہے” کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ القدس کا دن بہت اہم ہے جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں ملتا تب تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔ او آئی سی کے قیام کا مقصد القدس کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنا تھی لیکن آج او آئی سی خاموش بیٹھی ہے۔فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کی ہر حکومت کا موقف ہمیشہ اٹل اور اصولی رہا ہے۔اگر فلسطین کے مسئلے پر ہم لچک دکھاتے ہیں تو پھر کشمیر پر بھی ہمارا موقف جاندار نہیں رہے گا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ انقلاب ایران سے قبل مسئلہ فلسطین کے ساتھ مسلمان حکمران غیر سنجیدگی ظاہر کرتے رہے ہیں۔ امام خمینی نے اس مسئلے میں جان پیدا کی۔اسرائیل غاصب اپنے ابتدائی مراحل میں بالکل چھوٹا سا تھا۔یہود و نصاری اسے گریٹر اسرائیل میں بدلنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں۔فلسطینی مسلمانوں کی استقامت اور عوامی مزاحمت نے اسرائیل کو خوفزدہ کر رکھا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ڈیل آف سنچری کو ناکامی کی خجالت اٹھانا پڑی۔اسرائیل کی تباہی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔جو کاروباری شخصیات روشن مستقبل کی خاطر اسرائیل میں ڈیرہ لگائے ہوئے تھے وہ اپنے اپنی ریاستوں میں واپس پلٹ رہے ہیں۔اسرائیل نے کچھ دن پہلے بیان دیا ہے کہ ہمیں یمن کے بلیسٹک میزائلوں سے خطرہ ہے یہ صیہونیوں کے خوف کو آشکار کر رہا ہے۔
القدس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز صادق نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسئلہ فلسطین عالمی امن کے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ ہزاروں لوگ شہید ہوئے اورہزاروں فلسطینی اسرائیل کی قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ اور یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے ۔ لیکن اقوام متحدہ ، او آئی سی سمیت نام نہاد امن کے علمبردار ممالک ان مظلومین کی حمایت کی بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں امت مسلمہ کو مسئلہ فلسطین پر ایران لبنا ن کی طرح ایک جاندار اور واضح موقف اپنا نا ہو گا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سینئرصحافی مظہر برلاس نے کہا کہ کچھ اسلامی ملک صیہونی شدت پسند جماعتوں کی فلسطینی مسلمانوں کے خلاف حمایت کر رہے ہیں ۔ اپنے مفادات کو مقدم سمجھتے ہوئے اسرائیل کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں جو شرمناک ہے۔جب تک ہمارے اندر اتحاد نہیں ہوتا تب تک ہم حقیقی معنوں میں مسلم امہ کہلانے کے حقدار نہیں ۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹر ی جنرل ایم ڈبلیو ایم ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ مشرق وسطی میں بد امنی کی سب سے بڑی وجہ اسرائیل اور اس کے حمایتیوں کی پالیسیاں ہیں ۔ عالمی اسلام کو اصل خطرہ ان نام نہاد اسلامی ممالک سے ہے جو اسرائیل کی محبت میں اس قدر گرفتار ہو چکے ہیں کہ اپنے ہی مسلمان بھائیوں پر ظلم کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہے ۔یمن کی جنگ میں پاکستان نہ حصہ بنا ہے اور نہ بننا چاہئیے۔کانفرنس سے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، ملی یکجہتی کونسل کے جناب ثاقب اکبر ،پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابرملی یکجہتی کونسل کے قبلہ ایاز، جناب لیاقت بلوچ ، گلزار نعیمی اور ایم ڈبلیو ایم کے علامہ اقبال بہشتی و دیگر مذہبی و سیاسی رہنماوں نے خطاب کیا.

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=16731