حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
ایم ڈبلیو ایم شعبۂ خواتین کی رہنما نے ولادتِ با سعادت جناب فاطمه معصومه قم (س) کے پر مسرت موقع پر ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت معصومه (س) وہ عظیم ہستی ہیں جن کی زیارت جناب فاطمه زہراء (س) کی زیارت کے مترادف ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی اور سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب و نائب صدر ملی یکجہتی کونسل سید حسن رضا کاظمی نے کہا ہے کہ آج منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کی زیرصدارت ملی یکجہتی کونسل کے ہونیوالے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملت جعفریہ کے حقوق کے حصول کے لئے سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ کوئٹہ کے باشعور عاشقان اہل بیتؑ نے ہمیشہ اپنی قومی جماعت کا ساتھ دیا اور مجلس وحدت ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پوری اتری ہے۔
کانفرنس میں آیت اللہ شیخ عباس کعبی اور علامہ مجاہد السید ہاشم الحیدری خطاب کریں گے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ مختلف تنظیموں کے اراکین کے درمیان ہم آہنگی اور قومی مسائل کے حل کے لئے آپس میں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد جمعہ اسدی نے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کسی صورت میں نہیں چھوڑ سکتے، اس مشکل صورتحال میں ظالموں کے شکنجے میں پھنسے مظلوموں کی حمایت اپنا شرعی وظیفہ سمجھ کر انجام دیں، اسرائیل کی مخالفت پاکستانیوں کی بنیادی آئیڈیالوجی ہے کیونکہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جسے ہم قبول نہیں کرتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین اور ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام "قبلہ اول کی آزادی قریب ہے" کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ القدس کا دن بہت اہم ہے جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں ملتا تب تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
موسسہ باقر العلوم قم ایران شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شہادت کے مناسبت سے نشست منعقد ہوئی.
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب میں شیعہ عزاداروں کے خلاف بے بنیاد مقدمات اور فورتھ شیڈول میں اندراج کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ان کے ہمراہ مرکزی و صوبائی رہنماء اور نامور علماء بھی موجود تھے۔