14

مدارس کو امریکہ اور یورپ کی خوشنودی کے لئے نشانہ بنایا جارہا ہے، مشتاق خان

  • News cod : 18780
  • 21 ژوئن 2021 - 13:36
مدارس کو امریکہ اور یورپ کی خوشنودی کے لئے نشانہ بنایا جارہا ہے، مشتاق خان
اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس کو امریکہ اور یورپ کی خوشنودی کے لئے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مدارس اسلامی تہذیب کے مراکز ہیں، مدارس، مساجد اور شعائر اسلام کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ مغرب میں فریڈم آف پریس تو ہے لیکن فریڈم آف ڈریس نہیں ہے، مغرب خواتین کے حجاب سے خوفزدہ ہے اور حجاب پر پابندی کے لئے ریفرنڈم کرا رہا ہے، اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیئے ہیں وہ کوئی اور مذہب نہیں دے سکتا۔ عورت مارچ والوں کا خواتین کے حقوق سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ خواتین کے مسائل کے حل کے لئے نہیں اٹھتیں، بچیوں کی تعلیم کے لئے فنڈز جمع نہیں کرتیں، بلکہ ان کا مقصد مرد و زن کا اختلاط اور مغربی تہذیب کا پرچار ہے۔ خواتین کی تعلیم و تربیت کا بیڑا علماء نے اٹھایا ہے۔ اسلام نے جو حقوق خواتین کو دیئے ہیں وہ ان کو دینا ہماری دینی ذمہ داری اور فرض ہے۔ علماء خواتین کو نکاح، وراثت، مہر، تعلیم اور جائیداد کے حقوق دلوانے میں کردار ادا کریں اور لوگوں میں اس حوالے سے شعور پیدا کریں۔ جماعت اسلامی اقامت دین اور غلبہ دین کی جدوجہد کا نام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنگوٹہ سوات کے مقامی ہوٹل میں جامعہ ریاض الجنۃ للبنات نوے کلے مینگورہ کی تقریب ختم بخاری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع سوات کے امیر حمید الحق، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر خالد فاروق اور جامعہ کے مہتمم مولانا فضل وہاب نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے اس موقع پر مدرسہ سے فراغت پانے والی 23 فاضلات کے سرپرستوں کو ان کی اسناد دیں۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مدارس کو امریکہ اور یورپ کی خوشنودی کے لئے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مدارس اسلامی تہذیب کے مراکز ہیں، مدارس، مساجد اور شعائر اسلام کے تحفظ کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ اپنی بچیوں کو دینی مدارس میں داخل کرائیں، اس وقت معاشرے کو علماء کے ساتھ ساتھ عالمات کی بھی سخت ضرورت ہے، کیونکہ ماں کی آغوش ابتدائی مدرسہ ہوتا ہے۔ اسلامی انقلاب کے لئے ایسے افراد کی تیاری ضروری ہے جو جدید علوم کے ساتھ ساتھ دینی علوم سے بھی آراستہ ہوں۔ انہوں نے علماء کرام پر بھی زور دیا کہ بچیوں کو دینی مدارس میں داخل کرانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں اور اس حوالے سے لوگوں میں شعور بیدار کریں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=18780