21

مختصر تعارف جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ ملتان(قسط 2)

  • News cod : 23872
  • 19 اکتبر 2021 - 13:17
مختصر تعارف جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ ملتان(قسط 2)
جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ بین الاقوامی سطح پر اپنے انقلابی کارناموں کی وجہ سے انتہائی حساس مگرعالمی اہمیت کا حامل ادارہ ہے ملت اسلامیہ کے خلاف استکبار ی ریشہ دوا نیوں، اسلام کے نام پر سادہ لوح مخلص مسلمانوں پر ملوکیت و آمریت مسلط کرنے والے شہزادوں اور فوجی ڈکٹیٹروں اور ان کے آلہ کار عناصر کے پروپیگنڈے اور سازشوں کو ناکام بنانے اور ان کے مقابلے میں حقیقی اسلام محمدی کی تبلیغ کی وجہ سے، انقلاب اسلامی ایران کے بعد جامعہ ہر دور میں طاغوتی طاقتوں سے نبرد آزما رہا ہے، دنیا کے تمام مسلمانوں، مستضعفین اور انقلابیوں کے لئے بہت بڑی ڈھارس اور سہارا ہے۔

(گذشتہ سے پیوستہ)

جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ 2
عالمی سطح پر جامعہ کی اسلامی تحریکوں کے ساتھ وابستگی
جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ بین الاقوامی سطح پر اپنے انقلابی کارناموں کی وجہ سے انتہائی حساس مگرعالمی اہمیت کا حامل ادارہ ہے ملت اسلامیہ کے خلاف استکبار ی ریشہ دوا نیوں، اسلام کے نام پر سادہ لوح مخلص مسلمانوں پر ملوکیت و آمریت مسلط کرنے والے شہزادوں اور فوجی ڈکٹیٹروں اور ان کے آلہ کار عناصر کے پروپیگنڈے اور سازشوں کو ناکام بنانے اور ان کے مقابلے میں حقیقی اسلام محمدی کی تبلیغ کی وجہ سے، انقلاب اسلامی ایران کے بعد جامعہ ہر دور میں طاغوتی طاقتوں سے نبرد آزما رہا ہے، دنیا کے تمام مسلمانوں، مستضعفین اور انقلابیوں کے لئے بہت بڑی ڈھارس اور سہارا ہے۔
جامعہ کے فارغ التحصیل انقلابی علماء نے جہاں ملت کے دلوں میں خدا خوفی، خدمت خلق اور ایثار جیسے سچے جذبے پیدا کئے وہاں پر ملت کے باشعور افراد کے ذہنوں میں یہ عقیدہ راسخ کیا کہ جدا ہو دین سے سیاست تو رہ جاتی ہے چنگیزی کے مصداق اسلام حقیقی میں دین و سیاست کی دوری کا کوئی تصور موجود نہیں بلکہ حقیقت میں تمدن و سیاست کی زمام کو سنبھالنے کے حقیقی سزاوار علماء ہی تو ہیں اورجامعہ نے ملت اسلامیہ کے ذہنوں میں اس نقطے کو ڈال دیا ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کے حقیقی دشمن استکباری طاقتیں ، صہیونی، عیسائی، ہندو اور کمیونسٹ لابی ہے۔

جامعہ کے مختلف شعبہ جات پر اجمالی نظر:
شعبۂ افتاء
اسلام و مکتب تشیع کے عقائد و نظریات کی حفاظت، ترجمانی اور اہل ایمان کے فقہی مسائل، مذہبی و سیاسی امور، خاندانی و وراثتی معاملات اور مسائل کے حل میں مکمل معاونت و رہنمائی اسی شعبہ کے تحت کی جاتی ہے۔ یہ شعبہ جامعہ کی 70 سالہ صاف و شفاف تاریخ میں بے لوث خدمات کی ایک زرین باب کی حثیثیت رکھتا ہے۔اس وقت اس شعبے کی سربراہی بذات خود پرنسپل جامعہ علامہ سید محمد تقی نقوی فرماتے ہیں۔آج تک بڑے بڑے علماء، دانشور اور قانون دان علم الفراءض میراث کے مسائل میں جامعہ کے دار الاستفتاء سے جاری کردہ فتوی کو سند کی حیثیت دیتے ہیں بلاشبہ اب تک ہزاروں کی تعداد مین فتوے جاری ہوچکے ہیں جنہیں جمع کرکے زیور طبع سے آراستہ کرنے پر کام جاری ہے۔

ائمه جمعه و جماعت:

ملک کی شیعہ آبادیوں میں مساجد کو آباد رکھے اور قوم کے افراد کی تربیت اور دینی امور انجام دینے کے لئے آئمہ جمعہ و جماعت کا ادارہ قائم کیا ہے جو جامعہ کے اہم اور نمایاں کارناموں میں ایک اہم کارنامہ ہے ۔ جامعہ سے فارغ التحصیل علماء کرام بیرون ملکوں میں بھی دینی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اس وقت جامعہ کے شاگردان کی ایک کثیر تعدادشیعہ میانی کی مقامی مساجد سمیت متمان دین کی تقریر ایک سو کے قریب مساجد میں نماز باجماعت اور دین کی تبلیغ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
شعبۂ تبلیغ وارشاد:

ملت جعفریہ میں معرفت دین پیدا کرنے ، احکام الہی،تعلیم قرآنی کا بیان اور محمد و آل محمد اور اصلاح معاشرہ کافریضہ انجام دینے کے لئے مدرسہ و محراب کی طرح منبر کے تقدس اورعظمت بحال کرنے کا کام بھی جامعہ کے تربیت یافتہ علماء کرام اور سلفین انجام دے رہے ہیں ۔ عزاداری سید الشہداء کے تحفظ و فروغ کے لئے خاص طور پر رمضان المبارک اور ایام عزامحرم و صفر میں مستند مخلص خطباء اور ذاکرین کی تربیت کر کے بیسیوں مبلغین کو اس مشن کے لئے روانہ کیا جاتا ہے ۔ سال 2010 اور 2011 ء میں جامعہ سے ماہ صیام کے لئے بالترتیب 65 اور 55 مبلغین کو ملک کے پسماندہ ترین علاقوں میں روانہ کیا گیا ۔
شیعہ قوم کے ابتدائی تعلیم وتربیت کے نونہالوں کی اخلاقی کردار سازی کے لئے دینیات سنٹرز کا قیام اور قرآن وحدیث کی تعلیمات کی روشنی میں بچوں کی تربیت نیز ہر سال مقابلے کے امتحانات کے ذریعے کامیاب ہونے والے طلباء کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اس وقت جامعہ تقریباً ایک سو دینیات سینٹرز کی سرپرستی کر رہا ہے۔

شعبۂ کفالت غرباء و مساکین:

جامعہ میں مساکین و یتیم کی کفالت کا شعبہ شب و روز مصروف عمل ہے۔جامعہ کے تعاون سے موجودہ حالات میں بہت سارے گھروں کا چولہا جلتا رہتا ہے ۔ گذشتہ سال آنے والے شدید سیلاب کے دوران جامعہ کی طرف سے مستحقین میں پچاس لاکھ روپے کی نقد امداد اور راشن تقسیم کیا گیا جو کہ ذمہ درانہ فرائض کی انجام دہی میں ایک عظیم قدم ہے ۔
اداره تعاون اسلامی:

شیعه میانی ملتان کے مخیر اہل ایمان نے علامہ سید محمد تقی نقوی مدظلہ العالی پرنسپل جامعہ کی دیرینہ خواہش کو عملی جامعہ پہناتے ہوئے اس علاقہ کے غریب اور نادار مومنین کی امداد کے لئے ایک ادارہ بنام اداره تعاون اسلامی قائم کیا ۔ تقریباً چھ ماہ کے قلیل عرصے میں علاقے کے مخلصین مخیر حضرات نے دل کھول کر اس میں شرکت کی اور خوراک تعلیم ، جہیز اور دیگر مختلف شعبوں میں تقریبا تین ملین سے زائد رقم مستحقین کو دی گئی جب کہ 1200 من گندم بھی غرباء و مساکین ، سادات وغیرسادات میں تقسیم کی گئی ۔ یقینایہ ایک عظیم کاوش اور لائق تحسین اقدام ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اس کار خیر میں مزید اضافہ ہوگا اور اس ادراہ کے زیراہتمام فری ہسپتال کے علاوہ دیگر پروجیکٹ بھی انشاء اللہ زیرغور ہیں۔

اعلى دینی و دنیوی تعلیم کے مواقع:

جامعہ اپنے اسٹوڈنٹ کو وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کی ڈگری ( سلطان الافاضل ایم اے ) ، فاضل عربی میٹرک | انٹر گریجویشن فنی پروفیشنل ڈپلومہ ، ماسٹرڈگری ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے حصول کے لئے تعاون اور ماحول فراہم کرتا ہے ۔ نیز اعلی دینی تعلیم کے لئے حوزہ علمیہ نجف اشرف ( عراق ) اور حوزہ علمیہ قم المقدسہ ( ایران ) بھی بھیجتا ہے ۔

سرکار أستاذ العلما حضرت علامہ سید گلاب علی شاہ نقوی کے عزیز شاگردوں اور ان کے عقیدت مندوں کا نظام تعلیم ، نصاب کو منظم کرنے اور مربوط رکھنے کے لئے ایک اتحادی قائم کیا گیا ہے جس کے ممبران کی تعداد تقریباً چالیس کے قریب ہے ۔ ان میں سے بعض پسماندہ علاقوں کے مدارس دینیہ کی ماہانہ مالی مدد بھی کی جاتی ہے۔
جامعہ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کا ممبر ہے اور جامعہ کے پرنسپل محترم علامہ سید محمد تقی نقوی اس کی نصاب کمیٹی کے سربراہ ہیں۔ اسی پلیٹ فارم سے طلباء سلطان الافاضل کے امتحان پاس کر کے یونیورسٹیوں سے ماسٹر ایم فل عربی، وفاقی شرعی عدالت کیلئے وکالت کی ڈگری اور پی ایچ ڈی کرتے ہیں اور سرکاری سکولز و کالجز میں بطور عربی ٹیچرز اور لیکچرار بھرتی ہوکر معماران قوم کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔
مدرسۃ الزاء ؑ
چونکہ کسی بھی قوم کی ترقی اور بلندی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ اس کی خواتین کے مذہبی شعور کو بلند نہ کیا جائے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے ایک سال سے کرائے کی عمارت میں مدرسۃ الزہراء ؑ اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ اس وقت تقریبا 60کے قریب طالبات، معلمات کی تمام ترکفالت جامعہ ہی کر رہا ہے ۔
المخزن و شعبہ نشر و اشاعت
اس شعبہ کے ذریعے گذشتہ سات سال سے جامعہ کی طرف سے ایک عظیم علمی و فکری اور تحقیقی مجلہ المخزن کی اشاعت بھی جاری و ساری ہے۔ جامعہ اپنی دیگر تمام تر دینی خدمات کے ساتھ ساتھ اس بہترین اور کثیر الاشاعت منفرد مجلہ کے ذریعے ملک و قوم کے افراد کی علمی، دینی ، اخلاقی اور روحانی تربیت میں کوشاں ہے۔
یاد رہے کہ استاذ العلماء اعلی اللہ مقامہ کی ہمیشہ یہ خواہش رہی کہ جامعہ کی ترجمانی اور صحیح عقائد و نظریات کو عوام تک پہنچانے کیلئے ایک منفرد نظریاتی مجلہ کی اشاعت ہونی چاہئے جوکہ الحمد للہ اس وقت مجلہ المخزن کی صورت میں پوری ہوچکی ہے اس کے علاوہ مختلف مواقع پر جامعہ کی طرف سے گزشتہ عرصہ میں مختلف مضامین، مقالہ جات، رسالہ جات اور علمی کتب وغیرہ کی اشاعت کی جاتی رہی اور آئندہ بھی جاری رہے گی۔

مسجد امام موسی کاظم اور جامع مسجد ولیعصر و دیگر مساجد کی سرپرستی
ادارہ سے ملحقہ مسجد بنام حضرت امام موسی کاظم کی دو منزلہ پرشکوہ عمارت کی تکمیل بھی چکی ہے جس سے جامعہ کے طلبہ اساتذہ اور محلے کے مومنین و مومنات اپنی عبادت کے لئے استفادہ کرتے ہیں۔

جامعہ کی عظیم الشان لائبریری:

جامعہ کی عظیم الشان لائبریری میں قدیم و جدید علمی و ادبی اور تاریخی موضوعات پر بیش بہا کتب کا بہترین ذخیرہ موجود ہے اس کے علاوہ مختلف علوم و فنون پر مبنی کتب اردو عربی فارسی اور انگریزی زبان میں ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں انقلاب اسلامی ایران کے بعد عالمِ اسلام بالخصوص ایران کے مجاہد عالم اور انقلابی دانشوروں کے جواہر پاروں کی بے نظیر تالیفات بھی موجود ہیں جو کہ خصوصی اہمیت کی حامل ہیں جامعہ کی لائبریری سے علماء وطلباء کے علاوہ ملت کے محققین، اساتذہ وکلاء اور دانشور حضرات استفادہ کرتے رہتے ہیں۔
آڈیو، ویڈیو سی ڈیز
تدریسی بلاک کی بالائی منزل پر دنیائے علم کی نامی گرامی ہستیوں کی آوازوں اور متحر تصویروں کا عظیم ذخیرہ آڈیو، ویڈیو کیسٹ اور سی ڈیز کی لائبریری موجود ہے۔ اس گراں قدر سرمائے میں مایہ ناز علماء کرام اور جید اساتذہ اور خطباء کی تقاریر اور دروس ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں۔
مہمان خانہ:
جامعہ کی دوسری منزل پر مہمانوں کیلئے خوبصورت اور وسیع مہمان خانہ بنایا گیا ہے جوکہ پانچ کمروں پر مشتمل ہے ایک مہمان نواز باقاعدہ مہمانوں کی خدمت گزاری کیلئے ہمہ وقت موجود رہتا ہے اس کے علاوہ عمومی مہمانان گرامی کیلئے جامعہ کے گیٹ سے ملحقہ ایک اور مہمان خانہ موجود ہے جہاں پر مہمانوں کیلئے قیام و طعام اورچائے پانی کا اہتمام حتی الامکان کیا جاتاہے۔
کمپیوٹر لیب:
2010 ء کا سال جامعہ کی تاریخ کا اہم ترین سال قرار دیا جاسکتا ہے جب سرکار علامہ سید محمد تقی نقوی کی ذاتی کاوشوں سے جامعہ کے کمپیوٹر لیب نے باضابطہ کام شروع کیا۔ دوسری منزل پر المخزن میگزین کے دفتر کے ساتھ ایک ہال اس لیب کیلئے مختص کیاگیاہے۔ لیب میں جامعہ کے طلبا کو کمپیوٹر کی جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر سے واقفیت اور استعمال کا طریقہ سکھایا جاتا ہے۔

استاذ العلماء فاؤنڈیشن:

کچھ عرصہ سے جامعہ نے ایک ذیلی شعبہ ” أستاذ العلماء فاؤنڈیشن “ کے نام سے قائم کیا ہے جس کے اہداف و مقاصد میں سے سب سے بڑا مقصد استاذ العلماء اور جامعہ کے علمی آثار ، خدمات کو باقی رکھنا ہے ۔ اس کے علاوہ فاونڈیشن استاذ العلماء کے اقلیم مشن کو جاری رکھتے ہوئے مابانہ سینکڑوں غرباء و مساکین خاندانوں کی مالی کفالت بھی کی جارہی ہے ۔ یہ فاؤنڈیشن اپنے اہداف کی جانب مسلسل گامزن اور عظیم مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں ہے ۔ 2010 کے تباہ کن سیلاب میں اس فاونڈیشن کے ذریعہ ہزاروں مومنین کو ان کے خیموں میں خشک راشن پہنچایا گیا اور تقريبا 2500 افراد خواتین اور مرد اور ان کے بچوں کیلئے شیعه میانی میں ریلیف کیمپ کا انتظام کیا گیا جہاں ہر روز وشام وافرمقدارمیں باعزت کھانا کھلایا جاتا رہا جس پرمخیرین کے تعاون سے تقریباً 70 لاکھ روپے خرچ ہوئے ۔
اسلامک فری ڈسپنسری
شیعہ میانی یونین کونسل کی کل آبادی تقریباً 25000 افراد پرمشتمل ہے لیکن یہاں با قاعدہ کوئی ہسپتال نہیں اور ن ہی کوئی سرکاری ڈسپنسری تھی ۔ اہل علاقہ کی ضروریات بالخصوص غریب اور متوسط طبقہ کی ضرورت کے پیش نظر علاقے کے نوجوانوں نے اسلامک فری ڈپری کے نام سے کام شروع کیاجامعہ سرپرستی کے علاوہ حتی الوسیع ادویات کی مد میں مالی تعاون کر رہا ہے ۔
اسلام شناسی شارٹ کورس
ہر سال موسم گرما کی تعطیلات میں اسکول و کالجز کے طلباء کے لئے مختصر عرصہ میں قرآن و اہل بیت کی تعلیمات و سیرت فقہی احکام، تاریخ ، اخلاقیات وعقائد کی اصلاح کی اور نماز قرآن کی تلاوت میں ہونے والی غلطیوں کی درستگی کے لئے ایک شارٹ کورس بنام دین شناسی کرایا جاتا ہے ۔ جس میں پورے پنجاب سے بالخصوص جنوبی اضلاع سے سینکڑوں طلباءشرکت کرتے ہیں ۔ جنہیں ایک ماہ کے مختصر عرصہ میں ابتدائی دینی معلومات کی مشق کرائی جاتی ہے ۔ سینئر اور بزرگ اساتذه کرام بھر پور وقت دیتے ہیں ۔طلباء کی حوصلہ افزائی کے لئے شارٹ کورس کے اختتام پر ایک پروقار تقریب منعقد کی جاتی ہے اور انعامات دیئے جاتے ہیں ۔ اس پروگرام کے ذریعہ جوطلباء مدارس دینیہ کی تعلیم سے محروم ہیں ان کی کافی حد تک ضرورت پوری ہو جاتی ہے ۔ لہذا اصلاح معاشرہ کے اس پروگرام سے شیعہ بچوں کے والدین مطمئن ہیں اور جامعہ کے شکرگزار ہوتے ہیں ۔ جامعہ اس ایک ماہ کے عرصہ میں ان بچوں کے قیام و طعام اورتعلیم وتربیت کے لئے لاکھوں روپے خرچ کر دیتا ہے ۔
شعبه تألیف و تصنیف
جامعہ کا شعبہ تصنیف و تالیف مختلف علمی و اسلامی موضوعات پر انتہائی نا در کتابیں شائع کر چکا ہے اور کر رہا ہے ۔ فلسفہ توحید کے موضوع پر خزینہ ایمانیہ ترجمه حدیقه سلطانيہ
تمام معصومین نوع بشر کے اکمل ترین افراد ہیں کے موضوع پر نوری انسان
فقہی مسائل پر منبی” منهاج الصالین “ مصنف آیة اللہ العظمی السید محسن الحکیم طباطبائی کا اردو ترجمہ
فروع دین میں اس کے وجوب کا مقام کے موضوع پر تبیان الخمس
علم کلام و عقائد پر دین اسلام میں جبر کیوں ؟
اسلامی معاشیات و اقتصادیات کے موضوع پر اقتصادی نظاموں کا تقابلی جائزہ
تفسیر قرآن کے موضوع پر آیت تطہیر کے درخشاں چہرے
تفسیر میں وارد ہونے کے موضوع پر مدخل التفسیر
علوم قرآن کے موضوع پر احکام القرآن
توحید کے اثبات میں شیخیہ ‘ ‘ کی نرالی منطق
تفسیر آیۃ الکرسی
حکومت اسلامی
وغیرہ شائع ہو چکی ہیں ۔
جامعہ کے معاونین
جامعہ کیلئے معاونین و مخیرین حضرات نے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق تعاون کیا جن میں ہزاروں مرحوم ہو چکے ہیں اور ہزاروں زندہ ہیں ۔ ہم دعا گو ہیں کہ الله تبارک و تعالی مرحومین کو جوار ائمہ میں جگہ عطا فرمائے اور زندگان کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے ۔ ( امین )
جامعہ کی شب وروز کی سرگرمیاں
صبح نماز فجر سے پہلے طلباء کو نماز تہجد کیلئے اٹھادیا جاتا ہے ۔ نماز با جماعت کے بعد طلباء کرام مزار مبارک استاذ العلماء کے اردگرد بیٹھ کر تلاوت کلام مجید کرتے ہیں ۔ اور پھر قاری کے پاس تجوید وقرأت اور قواعد ناظرہ کا درس لیتے ہیں ۔
اس کے بعد ناشتہ کا وقفہ ہو جاتا ہے ۔ پھر اسمبلی کے لئے دوبارہ جمع ہوجاتے ہیں وہاں درس اخلاق و قرآن دیا جاتا ہے ۔
اس کے بعد طلباء اپنے اپنے کلاس رومز میں چلے جاتے ہیں ۔ جہان ان کے اساتید انہیں نماز ظہرین تک دروس پڑھاتے ہیں ۔
اس کے بعد نماز و طعام کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔
سہ پہر 4 بجے مباحثہ کیلئے استاد العلماء ہال میں جمع ہوتے ہیں۔
اذان مغرب سے ایک گھنٹہ قبل کھیل کود اور سیر وتفریح کا وقت ہوتا ہے ۔مغرب کے وقت تمام علماء کرام مسجد امام موسی کاظم ؑمیں نماز باجماعت کے لئے چلے جاتے ہیں نماز سے فارغ ہوتے ہی رات کے کھانے کے لئے دستر خوان پر آ جاتے ہیں۔ کھانے سے فارغ ہوکر طلباء کرام دوبارہ ہال میں جمع ہوکر مطالعہ کرتے ہیں جس میں دن کے پڑھے ہوئے دروس کی دہرائی اور کل کے پڑھے جانے والے دروس کی تیاری شامل ہوتی ہے ۔ پھر تقریبا رات 11 بجے تمام طلباء کرام اپنے اپنے رہائشی کمروں میں آرام کے لئے چلے جاتے ہیں ۔

محافل و مجالس

شب و روز کے معمولات کے علاوہ ہفتہ وار دعائے کمیل کی تلاوت مزار مبارک پر ہوتی ہے ۔ چہاردہ معصومین کے ایام ولادت و شہادت کے موقع پر خصوصی مجالس ومحافل منعقد ہوتی ہیں ۔ جن میں اساتذہ و تمام طلاب شریک ہوتے ہیں اور طلاب کو خطابت کا انداز و سلیقہ سیکھنے کا بہترین موقع میسر آتا ہے ۔اس کے علاوہ پرنسپل صاحب قبلہ کے دروس اور دیگر اساتذہ کرام کے اخلاقی و روحانی دروس بھی وقتاً فوقتاً جاری رہتے ہیں ۔ باہر سے آئے ہوئے بزرگ علماء کرام بالخصوص قائد محترم کی وعظ و نصیحت سے لبریز دروس کے ذریعے طلباء کی علمی پیاس کو بجھاتے رہتے ہیں۔ نیمہ شعبان کے اعمال اور لیلتہ القدر کے اعمال کے لئے بھی خصوصی اہتمام ہوتا ہے ۔
جامعہ کے تربیت یافتہ
استادالعلماء علم عمل کا حسین امتزاج تھے۔ جہاں ان کی علمی برتری ایک مسلمہ حقیقت ہے وہاں انہوں نے اپنے پاکیزہ عمل و کردار سےا پنے شاگرودوں کی تربیت کی اور ملت کی ہدایت کیلئے مخلص، با ایثار، با صلاحیت اور فاضل علماء پیش کئے۔ اس سرچشمہ ہدایت سے پیاس بجھانے والوں کی تعداد اگرچہ ہزاروں تک پہنچتی ہے۔ جوکہ زندگی کے مختلف شعبہ جات میں ملت جعفریہ کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=23872