25

قبلہ کے احکام

  • News cod : 27444
  • 03 ژانویه 2022 - 12:49
قبلہ کے احکام
جس جگہ ہم جہت قبلہ کو نہ جانتے ہوں اور کسی جہت کا گمان بھی نہ ہو تو ایسی جگہ پر ہمیں کیا کرنا چاہیے یعنی کس سمت کی طرف رخ کرکے نماز پڑھیں ؟

س ٣٦۵: درج ذیل سوالوں کے جواب عنایت فرمائیں۔
١ ۔ بعض فقہی کتابوں میں ذکر ہے کہ خرداد کی ساتویں اور تیر کی پچیسویں تاریخ بمطابق ۲۸مئی اور۱۶ جولائی کو سورج عمودی طور پر خانہ کعبہ کے اوپر ہوتا ہے، تو کیا اس صورت میں جس وقت مکہ میں اذان ہوتی ہے اس وقت شاخص نصب کر کے جہت قبلہ کو معین کیا جا سکتا ہے؟ اور اگر مسجدوں کے محراب کے قبلہ کی جہت، شاخص کے سایہ سے مختلف ہو تو کس کو صحیح سمجھا جائے گا؟
٢۔ کیا قبلہ نما پر اعتماد کرنا صحیح ہے؟
ج: شاخص اور قبلہ نما کے ذریعہ اگر مکلف کو جہت قبلہ کا اطمینان حاصل ہو جائے تو اس پر اعتماد کرنا صحیح ہے اور اس کے مطابق عمل کرنا واجب ہے، بصورت دیگر جس طرف زیادہ گمان ہوجائے، اس طرف رخ کرکے نماز پڑھے مثلاً مسجد کے محراب سے گمان حاصل ہوجائے۔

س ٣٦۶: جب جنگ میں شدید لڑائی جہت قبلہ کی تعیین سے مانع ہو تو کیا کسی بھی طرف رخ کر کے نماز کا پڑھنا صحیح ہے؟
ج: اگر کسی طرف کا گمان نہ ہو اور وقت بھی ہو تو بنا بر احتیاط چاروں طرف نماز پڑھی جائے، ورنہ جتنا وقت ہو اس کے مطابق جس سمت میں قبلہ کا احتمال ہے اسکی طرف نماز پڑھے۔

س٣٦۷: اگر کرۂ زمین کی دوسری سمت میں خانہ کعبہ کابالکل مقابل والا نقطہ دریافت ہو جائے، اس طرح کہ اگر ایک خط مستقیم زمین کعبہ کے وسط سے کرۂ ارض کو چیرتا ہوا مرکز زمین سے گزرے تو دوسری طرف اس نقطہ سے نکل جائے تو اس نقطہ پر قبلہ رخ کیسے کھڑے ہوں گے؟
ج: قبلہ رخ ہونے کا معیار یہ ہے کہ کرۂ زمین کی سطح سے خانۂ کعبہ کی طرف رخ کرے، یعنی جو شخص روئے زمین پر ہے، وہ اس کعبہ کی طرف رخ کرے جو مکہ مکرمہ میں سطح زمین پر بنا ہوا ہے اس بنا پر اگر وہ زمین کے کسی ایسے نقطے پر کھڑا ہو جہاں سے چاروں سمتوں میں کھینچے جانے والے خطوط مساوی مسافت کے ساتھ کعبہ تک پہنچتے ہوں تو اسے اختیار ہے کہ جس طرف چاہے رخ کر کے نماز پڑھے، لیکن اگرکسی سمت کے خط کی مسافت اتنی کمترہوکہ اسکی بناپر عرفی لحاظ سے قبلہ رخ ہونا مختلف ہوجائے تو انسان پر واجب ہے کہ تھوڑے فاصلے والی سمت کا انتخاب کرے۔

س ٣٦۸: جس جگہ ہم جہت قبلہ کو نہ جانتے ہوں اور کسی جہت کا گمان بھی نہ ہو تو ایسی جگہ پر ہمیں کیا کرنا چاہیے یعنی کس سمت کی طرف رخ کرکے نماز پڑھیں ؟
ج: بنابر احتیاط چاروں طرف رخ کر کے نمازپڑھیں اور اگر چار نمازوں کا وقت نہیں ہو تو جتنی نمازوں کا وقت ہے اتنی ہی پڑھیں۔

س٣٦۹: قطب شمالی اور قطب جنوبی میں قبلہ کی سمت کو کس طرح معین کیا جائے گا؟ اور کس طرح نماز پڑھی جائے گی؟
ج: قطب شمالی و جنوبی میں سمت قبلہ معلوم کرنے کا معیار نماز گزار کی جگہ سے کعبہ تک روئے زمین کے اوپر سب سے چھوٹا خط ہے اور اس خط کے معین ہو جانے کے بعد اسی رخ پر نماز پڑھی جائے گی۔
حوالہ :

https://www.leader.ir/ur/book/106/%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%A2%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=27444